کراچی : ڈیفنس کے بنگلے میں جواں سال ملازمہ کی پراسرار ہلاکت پر ورثا سراپا احتجاج بن گئے، کورنگی روڈ سے گورنر ہاؤس اور پھر پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا، اس موقع پر ٹریفک جام سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ صوبائی وزیر داخلہ نے بھی واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے۔
ورثا کا دعویٰ ہے کہ پاریہ کماری کو قتل کیا گیا ہے اور پولیس واقعہ کو خودکشی ظاہر کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
پاریہ کے والد ہیرا کہتے ہیں واقعہ سے کچھ دیر پہلے ہی بیٹی سے فون پر گھر والوں کی بات ہوئی تھی۔
مظاہرے میں شریک خواتین نے دعویٰ کیا کہ پاریہ کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی تھے، اسے قتل کیا گیا، ہمیں انصاف چاہیے۔
دوسری طرف وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ سے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
واضح رہے کہ پاریہ کماری کی ہلاکت کا واقعہ 12 مئی کو پیش آیا تھا، بنگلے کے مالکان کا دعویٰ تھا کہ پاریہ نے بنگلے میں پنکھے سے لٹک کر خودکشی کی۔