تہران: آذربائیجان کے دورے پر جاتے ہوئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا، تلاش کا کام جاری ہے۔
ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد سے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان سے رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے۔ ایران کی خبر رساں ادارے فارس نے عوام سے صدر کے لیے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رہیسی کے قافلے میں شامل 3 ہیلی کاپٹروں میں سے 2 ہیلی کاپٹر منزل پر پہنچ گئے اور ایک نہیں پہنچا۔
سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی اور تبریز کے امام محمد علی الھاشم ہیلی کاپٹر پر سوار تھے جسے "ہارڈ لینڈنگ” کا سامنا کرنا پڑا۔
میڈیا رپورٹس کے مظابق ابراہیم رئیسی ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں سفر کر رہے تھے۔ سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ایرانی دارالحکومت تہران کے شمال مغرب میں تقریباً 600 کلومیٹر (375 میل) کے فاصلے پر آذربائیجان کی سرحد پر واقع شہر جولفا کے قریب پیش آیا۔ذرائع ایرانی میڈیا نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر میں صدر اور وزیرخارجہ سوار تھے
ایرانی میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر میں سوار چند افراد سے رابطہ ہوا ہے، امید ہے تمام سوار بخیریت ہوں گے جبکہ ہیلی کاپٹر کی تلاش جاری ہے۔ایرانی صدر آذربائیجان میں ڈیم کا افتتاح کرکے واپس آ رہے تھے۔
سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ امدادی کارکن جائے وقوعہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن خراب موسم کی وجہ سے اس میں رکاوٹ پیدا ہو رہی تھی۔ کچھ ہوا کے ساتھ تیز بارش اور دھند کی اطلاع ملی ہے۔ ارنا نے اس علاقے کو "جنگل” کہا ہے۔
صدر کا قافلہ تین ہیلی کاپٹرز پر مشتمل تھا اور کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق جس ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا، ابراہیم رئیسی اسی میں سوار تھے۔ابھی تک حادثے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی بھی تصدیق یا تردید نہیں ہو سکی۔