اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن پر حملے کا مقدمہ 4 نامعلوم خواجہ سراؤں کے خلاف درج کرلیا گیا۔
مقدمہ تھانہ آبپارہ میں رؤف حسن کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں 4 نامعلوم خواجہ سراؤں کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ مقدمے میں قانونی کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔
متن مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا ترجمان ہوں اور مختلف چینلز میں اپنی جماعت کی نمائندگی کرتا ہوں، نجی چینل سے پروگرام ریکارڈنگ کے بعد پارکنگ کی طرف جا رہا تھا، ایک شخص جو بظاہر خواجہ سرا معلوم ہوتا ہے اس نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت روک کر حملہ کیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اس کے دیگر تین ساتھی بھی آگئے، جنہوں نے مجھ پر تیز دھار آلے سے حملہ کردیا، ملزمان میری گردن پر حملہ کر رہے تھے کہ اس دوران چہرے پر شہ رگ کے قریب تیز دھار آلہ لگ گیا۔
متن مقدمہ کے مطابق رؤف حسن نے کہا کہ ملزمان مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دے رہے تھے، ملزمان نے دو دن پہلے ایک نجی چینل کے آفس میں بھی مجھے روک کر حملہ کیا تھا۔
متن مقدمہ میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی سے ذاتی دشمنی نہیں پی ٹی آئی کا ترجمان ہوں قانونی کارروائی کی جائے۔
پی ٹی آئی نے قاتلانہ حملے کی 24 گھنٹے میں تحقیقات کرکے رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ سیاسی رہنماؤں نے رؤف حسن پر حملے کی مذمت کی۔