اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے عدت کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے دورانِ عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں کی سماعت کی۔
بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل نے دلائل دیے کہ یہ کیس صرف اور صرف سیاسی طور پر نشانہ بنانے کے لیے دائر ہوا ہے، خاورمانیکا کی شکایت تو تقریباً 6 سال بعد دائر ہوئی، عزائم میں بدنیتی واضح ہے، شادی فراڈ ہے یا نہیں ؟ کریمینل کورٹ کے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں، فراڈ شادی یا نکاح کے حوالے سے فیملی کورٹ فیصلہ کرتی ہے۔
بشریٰ بی بی نے اپنے 342 کے بیان میں بتایا کہ طلاق اپریل 2017 میں ہوئی اور انہوں نے عدت کا دورانیہ مکمل کرکے نکاح کیا ، پراسیکیوٹر رانا حسن عباس نے عدالت کو حقائق بتائے، جس پر پراسیکیوٹر راناحسن عباس کو اگلے ہی روز ٹرانسفر کردیاگیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے دورانِ عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں کی سماعت کی۔
بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل نے دلائل دیے کہ یہ کیس صرف اور صرف سیاسی طور پر نشانہ بنانے کے لیے دائر ہوا ہے، خاورمانیکا کی شکایت تو تقریباً 6 سال بعد دائر ہوئی، عزائم میں بدنیتی واضح ہے، شادی فراڈ ہے یا نہیں ؟ کریمینل کورٹ کے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں، فراڈ شادی یا نکاح کے حوالے سے فیملی کورٹ فیصلہ کرتی ہے۔
بشریٰ بی بی نے اپنے 342 کے بیان میں بتایا کہ طلاق اپریل 2017 میں ہوئی اور انہوں نے عدت کا دورانیہ مکمل کرکے نکاح کیا ، پراسیکیوٹر رانا حسن عباس نے عدالت کو حقائق بتائے، جس پر پراسیکیوٹر راناحسن عباس کو اگلے ہی روز ٹرانسفر کردیاگیا۔
عدالت نے عدت کے دوران نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو 29 مئی کو سنایا جائے گا۔