لاہور: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ادروں کا آپس میں ٹکراؤ نہیں ہونا چاہیئے، سب ادروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیئے، اگر کسی کو الیکشن پر اعتراض ہے وہ فورم موجود ہے جائے، عدالتیں 9 مئی میں ملوث افراد کو سزا دیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر عمران خان یہ کہتے ہیں کہ متنازع ٹوئیٹ انہوں نے نہیں کی تو یہ بتائیں کہ وہ ٹوئیٹ ڈیلیٹ کب کی؟ کل تک وہ ٹوئیٹ موجود تھی اور وہ شخص اتنا نالائق اور نااہل ہے کہ اس کو یہ نہیں پتا کہ میں اپنا ٹوئٹر کس کو دے رہا ہوں؟
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مثال کے طور پر پہلی بات تو یہ کہ مجھے میرا ٹوئٹر اکاؤنٹ خود استعمال کرنا چاہیے اور اگر میں کسی کو دے بھی رہا ہوں تو اس پر پکا اعتماد کر ہونا چاہیے، لیکن عمران خان نامی شخص مردم شناس نہی، یا تو وہ کہے کہ میں نے اس کو کہا ہے ٹوئٹ کرنے یا مانے کہ میں اتنا نالائق اور نا اہل ہوں کہ اپنا ٹوئٹر چلانے کے لیے ایک اہل شخص کو نہیں ڈھونڈ سکا۔
گورنر خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ جن کو فارم 47 پر اعتراض ہے تو ان کے لیے عدالتیں بھی حاضر ہیں، فورمز بھی حاضر ہیں تو وہ ثبوت لے کر وہاں جائیں اور بتائیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہیں، عدالتیں آزاد ہیں وہاں جائیں جو وہ فیصلہ کریں گی ہم مان لیں گے، ہم نے تو شہید بھٹو کا عدالتی قتل بھی مان لیا تھا اور 40 سال بعد ہمیں بتایا گیا کہ وہ عدالتی قتل ہوا تو کیا شہید بھٹو واپس آسکتے ہیں؟ لیکن ہم تب بھی کہتے ہیں کہ آپ عدالتیں جائیں، آپ پارلیمان میں آئیں، آپ کو دیگر جماعتوں کے ساتھ بیٹھنا پڑے گا۔