روبینہ خالد کی یونیسیف کے نمائندےسے ملاقات

 

اسلام آباد، یونیسیف کے ایک وفد نے کنٹری نمائندے جناب عبداللہ فادیل کی قیادت میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن محترمہ روبینہ خالد سے آج بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ہیڈ کوارٹر میں ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور یونیسیف کے درمیان پاکستان میں خواتین اور بچوں کی صحت اور غذائیت کے حوالے سے تعاون کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرنا تھا۔ملاقات کے دوران روبینہ خالد نے نشوونما پروگرام کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے اپنے عزم پر زور دیا، جس کا مقصد خواتین اور بچوں میں غذائیت کی کمی کو دور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "میری توجہ نشوونما پروگرام کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے پر ہوگی ایسا کرنے سے ہم خواتین اور بچوں کی صحت سے متعلق بہت سے مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور یونیسیف کو اس حوالے سےمل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہماری کمیونٹیز کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔جناب عبداللہ فادیل نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اقدامات کی تعریف کی ۔ انہوں نے معاشرے کے سب سے کمزور طبقات کی سماجی و اقتصادی حیثیت کوبہتر بنانے میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔”ہمیں غذائی قلت کا شکار کمیونٹی، خاص طور پر خواتین اور بچوں کے لیے عملی حل تلاش کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے،” مسٹر فدیل نے کہا۔ "بہتر ہدف سازی اور مالیاتی خواندگی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی کوششیں قابل ستائش ہیں اور میں ان اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے مسلسل تعاون کا منتظر ہوں۔”یونیسیف کے وفد میں اہم نمائندے بھی شامل تھے: انتینہ گرما مناس، چیف آف نیوٹریشن؛ صدف ذوالفقار، سوشل پالیسی اسپیشلسٹ؛ ڈاکٹر نورین ارشد، نیوٹریشن آفیسر؛ ڈاکٹر وصال خان، غذائیت کے ماہر؛ لاریسا برون، چیف آف ریسورس موبلائزیشن؛ اور Xinyi Ge، پروگرام سپیشلسٹ۔قبل ازیں، وفد نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سیکرٹری عامر علی احمد اور ڈی جی این ایس ای آر/سی سی ٹی جناب نوید اکبر سے ملاقات بھی کی اور پروگرام کے آپریشنل پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔