بھارت (اُمت نیوز) 10 برس بعد غیرمعمولی نشستیں جیت کر بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نریندر مودی سمیت حکمراں اتحاد کیلئے پھر سے ڈراؤنا خواب بن گئی ہے۔
بھارت کے سابق حکمراں اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی میٹنگ آج ہوگی جس میں بی جے پی نریندر مودی کو تیسری بار وزیراعظم نامزد کرانے کی کوشش کرے گی۔
بی جے پی کو ماضی کی 303 نشستوں کے مقابلے میں اس بارصرف 240 نشستوں پر کامیابی ملی ہے جبکہ 543 رکنی لوک سبھا میں سادہ اکثریت کیلئے 272 نشستیں درکار ہیں۔
2019 کے انتخابات میں حکمراں اتحاد کو ملی 353 میں سے 303 نشستیں بی جے پی نے حاصل کی تھیں تاہم کانگریس نے مودی کا اس بار چار سو نشستیں حاصل کرنے کا خواب چکنا چور کردیا۔
کانگریس اتحاد نے 230 نشستیں جیت لیں، کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے اور رہنما راہول گاندھی عوام کو یہ باور کرانے میں کامیاب رہے کہ اگر بی جے پی کو چار سو نشستیں مل گئیں تو وہ آئین بدل دے گی اور کوٹہ سسٹم ختم کردے گی۔
گاندھی کی آئین بچاؤ موثر انتخابی مہم کے نتیجے میں کانگریس کو 99 نشستیں ملی ہیں جو سن دوہزار انیس کے مقابلے میں دو گنا زیادہ ہیں۔ اس طرح دس سال میں پہلی بار کانگریس قائدحزب اختلاف کے طور پر اپنے لیڈر کو پیش کرنے میں بھی کامیاب ہوگئی ہے تاہم یہ ابھی واضح نہیں کہ راہول گاندھی ہی اپوزیشن لیڈر بنیں گے یا نہیں۔
اب تک کے نتائج کے مطابق کانگریس پارٹی 24 ریاستوں اور یونین ٹیرٹریز میں اراکین منتخب کرانے میں کامیاب ہوئی ہے تاہم مدھیہ پردیش، انڈمان اور نکوبارجزائر میں اس بارکھاتہ نہیں کھول سکی۔
کانگریس اس بار راجستھان، گجرات، چندی گڑھ، ناگا لینڈ، لکشدویپ اور منی پور میں بھی کھاتہ کھولنے میں کامیاب رہی تاہم کرناٹک میں کم نشستیں ملنے سے اسے مایوسی کا سامنا ہوا۔
بھارت کی مشرقی ریاست پنجاب میں صورتحال بہتر رہی جہاں کانگریس کو سات نشستیں ملیں، مہاراشٹرا میں کانگریس نے بی جے پی کے مقابلے میں تقریباً دوگنا زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔
بی جے پی کو اپنے گڑھ اُتر پردیش میں شکست کا سامنا ہوا جہاں سماج وادی پارٹی کو 42 نشستیں ملی، اس طرح بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے والی بی جے پی کو ایودھیا میں بھی اپنی شکست تسلیم کرنا پڑگئی۔
تامل ناڈو میں بھی بی جے پی صرف ایک نشست حاصل کر پائی جبکہ مغربی بنگال میں بھی بی جے پی ممتا بنر جی کے سامنے نہ ٹک سکی۔
ہریانہ اور جھاڑ کھنڈ میں ٹکر کا مقابلہ ہوا جبکہ بہار میں بھی کانگریس اتحاد کسی حد تک مضبوط ہوا۔