گوجرانوالہ (اُمت نیوز) اے ٹی سی گوجرانوالہ کے جج کے چھٹی پر ہونے کے باعث ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے 9 مئی ہنگامہ آرائی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے کی سماعت کی، عمر ایوب اور زرتاج گل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جاوید اقبال وڑائچ کی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے دونوں کی درخواست ضمانت میں 8 جولائی تک توسیع کر دی۔یاد رہے کہ دونوں کے خلاف تھانہ کینٹ میں 9 مئی ہنگامہ آرائی سمیت دیگر سنگین دفعات کا مقدمہ درج ہے۔
سیشن کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سیاسی خواتین قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، دو سال میں خواتین سیاسی قیدیوں کی تعداد میں 60 فیصد اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی فرنٹ پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کا مقابلہ نہیں کر سکتی، خواتین کا راستہ اس لئے روکا جا رہا ہے تاکہ کوئی خاتون سیاست میں نہ آئے، سیاست کا مقابلہ سیاست سے کریں، ذاتی دشمنی نہ کریں، پولیس سٹیٹ نہ بنائیں۔
علاوہ ازیں سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کا فارم 47 والا وزیراعظم بڑی شان سے چین گیا، انہوں نے آئینہ دکھا دیا ، ڈپٹی میئر نے استقبال کیا، بانی پی ٹی آئی چین سمیت جہاں بھی گئے انہیں پروٹوکول دیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم چمن اور پشین گئے وہاں جلسہ کیا، گوادر کے حالات خراب اور افغانستان بارڈر غیر محفوظ ہے، کچے کے ڈاکووں سے زیادہ زہریلے پکے کے ڈاکو ہیں۔
عمرایوب کا کہنا تھا کہ بجلی کا شارٹ فال ہے کیوں کہ ایندھن نہیں خریدا گیا، ہمارے دور میں بجلی کا یونٹ 17 روپے تھا، آج یونٹ پچاسی روپے کا ہے یہ ایک سو تک جائے گا، گیس کی قیمتیں چار سو گنا تک بڑھا دی گئی ہیں ابھی اور بڑھیں گی، حکومت بجٹ میں کیا ریلیف دے گی، مہنگائی سوچ سے بھی زیادہ ہونے والی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ ہم تمام شہروں میں جلسے کیلئے درخواست دیتے ہیں تو کہتے ہیں دہشت گردی کا خطرہ ہے، اگر دہشت گردی ہے تو پھر باہر سے کون انویسٹر آئے گا۔
زرتاج گل کا کہنا تھا کہ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو دو دو گھنٹے پریژن وین میں بٹھایا گیا، ضمانت ہونے پر اگلے شہر کی پولیس انہیں اٹھانے کیلئے کھڑی ہوتی ہے، 78 کے قریب خواتین کو جعلی مقدمات میں ملوث کرنا سب سے بڑی زیادتی ہے۔