اسلام آباد۔ وفاقی وزیر مواصلات، نجکاری و سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے ہدایت کی ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی تمام موٹرویز کے معیار کو مزید بہتر بنانے اور زیر تعمیر شاہراہوں کی تیزی سے تکمیل کو یقینی بنائے،اسی طرح تمام موٹرویز پر حادثات کی شکل میں ہیلی کاپٹر سروس سمیت زخمیوں کیلئے اپنی ایمرجنسی سروسز کا پلان بنائے جبکہ موٹروے پر آنے والے بھاری گاڑیوں کے ڈرائیورز کی خصوصی تربیت کا بھی اہتمام کیا جائے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے این ایچ اے ہیڈ کو آرٹرز اسلام آبادمیں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے بارے میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر نے این ایچ اے کے افسران پر زور دیا کہ وہ ایمانداری کے ساتھ اپنے فرائض سر انجام دیں، ہم سب نے اللہ تعالیٰ کو جوابدہ ہونا ہے اور ہمیں اپنے ملک اور عوام کو ہی ترجیح دینا ہوگی۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ شمالی علاقہ جات کو منسلک کرنے والی شاہراوں کی تعمیر پر خصوصی توجہ دینی چاہیے کیونکہ سیاحتی مقامات کے لئے روڈ نیٹ ورک کا بہتر ہونا بنیادی ضرورت ہوتا ہے اور ہم کاغان ناران سے لے کر چلاس، گلگت اور سکردو تک شاہراہوں کے ذریعے سیاحت کو بڑے پیمانے پر فروغ دے سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے حالیہ دور چین میں ہونے والے مختلف معاہدوں پر فوری پیش رفت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود اس کے فالواپ کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں میں شاہراہوں کے عوامی مفاد کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے اور این ایچ اے شہریوں کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے سڑکوں کی تعمیر میں غیر ضروری تاخیر نہ کرے۔وفاقی وزیر مواصلات نے ہدایت کی کہ موٹرویز پر میڈیکل سروسز کو 1122اور مقامی اداروں سے منسلک کیا جائے تاکہ کم سے کم وقت میں زخمیوں کو طبی امداد مل سکے۔وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے موٹرویز پر ہر50کلو میٹر کے بعد ایمرجنسی مراکز کی نشاندہی کی ہدایت کی جہاں ان میڈیکل سروسز کو منسلک کیا جا سکے۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں دیہی سندھ میں این ایچ اے کے منصوبوں پر خصوصی غور کیا گیا اور بعض شاہراہوں کی تعمیر کے حوالے سے سندھ حکومت سے رابطے کی تجویز پیش کی گئی۔ وفاقی سیکرٹری مواصلات علی شیر محسود اور چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی ارشد مجید نے اجلاس کو بریفنگ دی جبکہ سینئر افسران نے ملکی و غیر ملکی فنڈز اور ورلڈ بینک سمیت عالمی اداروں کے تعاون سے جاری تعمیراتی منصوبوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا اور بلوچستان کے مضافاتی علاقوں سمیت اہم شاہراہوں پر اب تک کے ہونے والے کام کی رفتار سے آگاہ کیا گیا۔