کراچی (اُمت نیوز)مالی سال 25-2024ء کے لیے سندھ پولیس نے بجٹ تجاویز پیش کر دیں۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کا بیسک یونٹ تھانہ ہے، تھانے کا بجٹ ایس ایچ او کے پاس ہونا چاہیے، دوسری ترجیح تفتیش کو بہتر کرنا ہے، تفتیشی افسران کے پاس ڈیجیٹل والٹ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تفتیشی افسر کو تفتیش مکمل کرنے کے بعد بجٹ دیا جاتا تھا، ڈیجیٹل والٹ سے تفتیشی افسر کو ایڈوانس بجٹ ملے گا، پولیس ویلفیئر کے لیے بجٹ میں تجویز دی گئی ہے۔
غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ آئی جی سے کانسٹیبل تک کو علاج کے لیے 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے، سینٹر لایئز مانٹیرنگ کے لیے بھی بجٹ تجویز دی گئی ہے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ میں 618 تھانے ہیں، کم کر کے 484 تھانے کیے جائیں گے، ماڈل تھانے بنائے جائیں گے، کرائم کنڑول کرنے کے لیے تھانوں کو کم کیا جائے گا، تھانوں کی موبائلز بھی تبدیل کی جائیں گی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ گزشتہ سال 125 بلین روپے کا بجٹ دیا گیا تھا، اس سال 135 بلین روپے کے بجٹ کے ملنے کی اُمید ہے۔