اسلام آباد: دوران نکاح عدت کیس میں وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ میرا دل نہیں مانتا کہ میں مفتی سعید کوعالم کہوں، کوئی سوچ سکتاہےکہ عدالت میں کھڑے ہو کر جھوٹ بولا جاسکتا ہے، مفتی سعید نےکہا دوسرے نکاح کے دوران معلوم نہیں کون کون گواہان موجود تھے، عون چوہدری کی موجودگی میں مفتی سعید نے کہا معلوم نہیں کون گواہ تھا، مفتی سعید بھروسے کے لائق نہیں۔
ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آبادمیں دوران عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج افضل مجوکا نے اپیلوں پر سماعت کی،وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ مفتی سعید کا جھوٹ عدالت کے سامنے لانا چاہتا ہوں،مفتی سعید سے متعلق میرے پاس جھوٹ کیلیے اور کوئی شائستہ لفظ نہیں،خاور مانیکا سے قبل، ہوا میں کہیں نمودار ہونے والے حنیف نامی شہری نے شکایت دائر کی،محمد حنیف کی شکایت میں وہی گواہان تھے جو خاور مانیکا کی شکایت میں تھے،عون چوہدری شکایات کے کرتا دھرتا ہیں، تمام گواہان کو عون چوہدری جمع کرتے۔
وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ میرا دل نہیں مانتا کہ میں مفتی سعید کو عالم کہوں،کوئی سوچ سکتاہےکہ عدالت میں کھڑے ہو کر جھوٹ بولا جاسکتا ہے، مفتی سعید نےکہا دوسرے نکاح کے دوران معلوم نہیں کون کون گواہان موجود تھے، عون چوہدری کی موجودگی میں مفتی سعید نے کہا معلوم نہیں کون گواہ تھا، مفتی سعید بھروسے کے لائق نہیں،کوئی ثبوت نہیں کہ فراڈ نکاح کیا گیا ۔
جج افضل مجوکا نے کہاکہ 27 جون سے پہلے سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ کرنا ہے ، کوئی فریق اگر نا بھی آیا تو ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کر دوں گا ، ابھی 25 جون کے لئے کیس رکھ رہا ہوں ، عدالت نے سزا معطلی کی اپیل پر سماعت 25 جون تک ملتوی کردی۔