اسلام آباد: سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن کا پاک چین مشترکہ میکنزم کے مشاورتی اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستان چین کے ساتھ تعلقات کوخاص اہمیت دیتا ہے، مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت پر چین کے مشکور ہیں،دونوں ملکوں کے عوام کے لئے دوستی کو فائدہ مند بنانا چاہتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک پر پاکستان میں قومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے،علاقائی مسائل پر دونوں ملکوں میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے،سی پیک منصوبوں اور تعلقات کے فروغ کیلئے چین اور پاکستان کا عزم پختہ ہے۔
پاکستان اور چین کو مل کر کام کرنا ہوگا،احسن اقبال
وفاقی وزیراحسن اقبال کا پاک چین مشترکہ میکنزم کے مشاورتی اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ حکومت چینی اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے، پاکستان اور چین کا سی پیک کے درمیان5نئی راہداریوں پر اتفاق ہوا ہے،سی پیک فیز ٹو کے تحت قائم ہونے والی نئی اقتصادی راہداریاں 5ایز فریم ورک کا حصہ ہیں، گوادر بندرگاہ چین کو بحیرہ عرب تک براہ راست رسائی فراہم کرتی ہے، پاکستان کی حکومت چینی اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک استحکام، علاقائی روابط اور اقتصادی ترقی کے لئے اہم ہے، پاکستان اور چین کا زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر اتفاق ہوا ہے، چینی راکٹ کے ذریعے پاکستانی سیٹلائٹ کے لانچ سے دوستی کی نئی بلندیوں کا آغاز ہو گیا، پاکستان چین تعلقات سیاسی تبدیلیوں سے بالاتر ہیں، پاکستان اور چین کے درمیان منفرد ،دوستانہ تعلقات ہیں، مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا، پاکستان میں 18،18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ تھی جب چین پاکستان میں آیا، چین نے اس وقت سرمایہ کاری کی جب کوئی پاکستان آنے کیلیے تیار نہیں تھا۔