اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سنی اتحادکونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آئین کہتا ہے مخصوص نشستیں آزاد ارکان کو نہیں سیاسی جماعتوں کو ہی ملیں گی،اگر آزادارکان کی تعداد90فیصد ہو تو بھی 10فیصد ارکان والی جماعتوں کو مخصوص نشستیں ملیں گی،ہم نے حلف آئین پر اٹھایا ہے صرف یہ دیکھیں گے کہ آئین میں کیا لکھا ہے۔
دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے کہا کہ آئین کہتا ہے مخصوص نشستیں سیاسی جماعت کی جیتی ہوئی نشستوں کے تناسب سے ہی ملیں گی،سیاسی جماعت کو اسی کی جیتی ہوئی نشستوں کے تناسب سے زیادہ نشستیں نہیں دی جا سکتیں۔
وکیل فیصل صدیقی نے کہاکہ قانون میں کہیں نہیں لکھا مخصوص نشستوں کی فہرست جنرل الیکشن سے پہلے جمع کرانی ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ اب تک یہی ہوتا آیا ہے کہ فہرست پہلے جمع کرانی ہے اور آپ نیا سسٹم سامنے لے آئے،فیصل صدیقی نے کہا ہم سسٹم نیا نہیں لائے مسئلہ نیا سامنے آیا ہے اس کیلیے حل بھی نیا ڈھونڈناہوگا،چیف جسٹس نے کہاکہ نیا مسئلہ بھی تو آپ نے ہی پیدا کیا ہے،وکیل سنی اتحاد کونسل نے کہاکہ مسئلہ انتخابی نشان کیس کے فیصلے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے ۔