بنگلا دیش(اُمت نیوز)بنگلادیش میں کئی سیاستدانوں اور قاتلوں کو تختۂ دار پر لٹکانے والا اور بہت ہی خطرناک سمجھا جانے والا جلّاد 74 سال کی عمر میں چل بسا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ایک سال پہلے جیل سے رہا ہونے والے شاہجہاں بھویاں کو سینے میں درد کی شکایت کے بعد پیر کو دارالحکومت ڈھاکا کے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں علاج کے دوران اس کی موت واقع ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہجہاں بھویاں ایک قتل اور ڈکیتی کے جرم میں 42 سال قید کی سزا کاٹ رہا تھا تاہم جیلوں میں اس نے درجنوں پھانسیاں دیں جس نے اس کی سزا کو کم کرنے میں مدد کی اور اسی وجہ سے وہ پچھلے سال ڈھاکا کی جیل سے رہا ہو گیا تھا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق شاہجہاں بھویاں کے اس رضاکارانہ کام کی وجہ سے اسے 10 سال قبل رہا کردیا گیا تھا۔
بنگلادیشی پولیس کے مطابق شاہجہاں بھویاں نے جیل میں ملک کے کچھ بدنامِ زمانہ قاتلوں، حزب اختلاف کے سیاست دانوں اور بغاوت کے منصوبہ سازوں کو پھانسی دی تھی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق شاہجہاں بھویاں کے بارے میں امکان ہے کہ اس نے کم از کم 26 لوگوں کو پھانسیاں دیں لیکن کچھ رپورٹس میں یہ تعداد 60 تک بتائی گئی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق شاہجہاں بھویاں نے ایک کتاب بھی لکھی تھی جس میں اس نے ایک جلاد کے طور پر اپنے تجربات بیان کیے تھے، یہ کتاب مارکیٹ میں بہت زیادہ فروخت ہوئی تھی۔