امریکا(اُمت نیوز)صدارتی الیکشن سے پہلے جوبائیڈن کو عدالت کی جانب سے جھٹکا لگا ہے، امریکی ریاستوں کینساس اور میزوری میں وفاقی عدالتوں کے دو ججوں نے طلبہ کے قرض کی ادائیگی سے متعلق صدر جو بائیڈن کے منصوبہ کو جزوی طور پر روک دیا ہے۔
صدر جو بائیڈن نے پچھلے سال منصوبہ جاری کیا تھا جس کے تحت قرض لینے والے طلبہ ماہانہ ادائیگی میں کمی کے حقدار تھے اور قرض معافی کیلئے بھی تیز راہ اپنا سکتے تھے۔
اب ان دونوں ری پبلکن ریاستوں کی جانب سے دائر مقدمات میں موقف اپنایا گیا تھا کہ صدر نے ’سیو‘منصوبہ کا آغاز کرکے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا جس پر دونوں وفاقی ججوں نے ابتدائی طور پر جزوی احکامات جاری کردیے۔
’سیو‘ پروگرام کے دو حصے اس وقت تک معطل رہیں گے جب تک کہ ان پر قانونی چارہ جوئی کا عمل پوری طرح مکمل نہیں کرلیا جاتا۔
واضح رہے کہ 80 لاکھ افراد نے اسکیم میں رجسٹریشن کرائی تھی اور ساڑھے چار ملین کیلئے ماہانہ ادائیگی صفر کردی گئی تھی۔
اس طرح چار لاکھ چودہ ہزار طلبہ کے پانچ اعشاریہ پانچ ارب ڈالر معاف کیے جاچکے ہیں، تاہم دس سال تک ادائیگی کرنیوالے طلبہ کیلئے اب مزید ایسا نہیں کیا جاسکے گا، توقع تھی کہ جولائی میں لاکھوں افراد کی قرض ادائیگی قسط کم ہوجائے گی تاہم اب واضح نہیں کہ ایسا ہوسکےگا یا نہیں۔