اسلام آباد:دفترخارجہ نے کہا ہے کہ امریکی قرارداد پاکستان کے معاملات میں مداخلت ہے جو قابل قبول نہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی کانگریس میں پاکستان سے متعلق قرارداد کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ باہمی اعتماد اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں پر تعلقات رکھنا چاہتا ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیز میں اسحاق ڈار نے رواں ہفتے خارجہ پالیسی کے اہم نکات بیان کئے، نائب وزیراعظم نے چین کے ساتھ سٹرٹیجک تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا جبکہ نائب وزیراعظم نے فلسطین اورکشمیرکے جاری تنازعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے قرارداد پاکستان کے داخلی امور میں غیرضروری مداخلت ہے، پاکستان امریکا کے ساتھ باہمی اعتماد اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں پر تعلقات رکھنا چاہتا ہے۔
ممتاز زہرہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات ایک طویل عرصے پر محیط ہے، امریکی کانگریس کو پاک امریکا تعلقات میں مضبوطی کے لئے کام کرنا چاہئے، پاکستان نے امریکا کو اپنے سنجیدہ نوعیت کے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ باہمی احترام اور عدم مداخلت پر مبنی گہرے تعلقات کا عزم کیے ہوئے ہے، بڑی افسوسناک بات ہے کہ امریکی کانگریس نے اس قرارداد کو منظور کیا، اس قرارداد کے بارے میں پاکستان کی طرف سے امریکا کو بریفنگ بھی دی گئی تھی۔ مقبوضہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بھارتی مقبوضہ کشمیر میں عوام کے جمہوری حقوق کی عدم فراہمی سے تشویش ہے۔