پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب، راجہ بشارت، ماجد دانیال، احمد چٹھہ، ملک عظیم کو اڈیالہ جیل کے باہر سے حراست میں لیا گیا تھا، فائل فوٹو
پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب، راجہ بشارت، ماجد دانیال، احمد چٹھہ، ملک عظیم کو اڈیالہ جیل کے باہر سے حراست میں لیا گیا تھا، فائل فوٹو

پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی نے عمر ایوب کا استعفی مسترد کردیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارلیمانی پارٹی نے عمر ایوب کا بطور سیکریٹری جنرل استعفی مسترد کردیا، اجلاس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو استعفی منظور نہ کرنے کے لیے پیغام بھیجنے کے ساتھ ساتھ کام جاری رکھنے کی ہدایت کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اجلاس نے شیر افضل مروت کے ٹویٹ کا نوٹس لے لیا اور شرکا نے اندرونی اختلافات ختم کرنے پر اتفاق کیا۔

پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں عمر ایوب، گوہر علی، اسد قیصر سمیت دیگر پی ٹی آئی اراکین نے شرکت کی جبکہ شیرافضل مروت پارلیمانی پارٹی میں شریک نہیں ہوئے۔

اجلاس میں عمرایوب کا بطورسیکریٹری جنرل پی ٹی آئی استعفی منظور نہ کرنے کی قرارداد پیش کردی گئی جبکہ پارلیمانی پارٹی کے شرکاء نے عمر ایوب کا بطور سیکریٹری جنرل استعفی کو مسترد کردیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ عمرایوب نے مشکل ترین حالات میں پارٹی معاملات کو چلایا۔

پارلیمانی پارٹی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو عمر ایوب کا استعفی منظور نہ کرنے کے لیے پیغام بھیجنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ عمران خان سے عمرایوب کو بطورسیکرٹری جنرل کام جاری رکھنے کی ہدایت کی جائے گی۔

اجلاس میں پارلیمانی پارٹی کے اراکین کے آپسی اختلافات ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے اس معاملے پر اتفاق کیا گیا کہ اگر کسی کے آپس میں ختلافات ہیں تو وہ ختم کریں۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں اراکین کے اختلافات اورایک دوسرے پرتنقید پرکھل کرگفتگو ہوئی جبکہ اراکین نے کہا کہ ممبران کو آپس میں لڑایا جارہا ہے۔

ایک رکن نے کہا کہ عمرایوب کے استعفی دیتے ہی متبادل پنجاب سےلانےکی کوششیں کی جارہی ۔۔

اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ میں نے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ خود دیا ہے، حلقے کے مسائل ہیں اور میرے اوپر کیسز ہیں سب کے لیے وقت چاہیے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی مرضی سے اور بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے استعفیٰ دیا، اب واپس نہیں لوں گا۔

علاوہ ازیں پارلیمانی پارٹی اجلاس میں بیشتر ارکان نے شیر افضل کے ٹویٹ پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس لیا۔

اراکین نے رائے دی کہ شیر افضل مروت کو اس طرح کا ٹویٹ نہیں کرنا چاہیئے تھا، پارٹی میں معمولی اختلافات ہیں، جنہیں ختم ہونا چاہیئے۔

واضع رہےعمر ایوب نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور پارٹی کے سینٹرل فنانس بورڈ کی چیئرمین شپ سے بھی مستعفی ہوگئے تھے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے نام 22 جون کو لکھے گئے خط میں سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے اپنے عہدے سے استعفیٰ پیش کیا۔

یاد رہے کہ شیرافضل مروت نے ٹویٹ میں شبلی فراز سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔