مخصوص نشستوں کے کیس کی سماعت کل 11:30 بجے تک ملتوی کر دی گئی، فائل فوٹو
مخصوص نشستوں کے کیس کی سماعت کل 11:30 بجے تک ملتوی کر دی گئی، فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے کسی پارٹی کو ڈس کوالیفائی نہیں کیا،جسٹس اطہر من اللہ

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات نہیں کروانے پر ڈس کوالیفائی ہوئے، سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہیں بھی کسی پارٹی کو ڈس کوالیفائی نہیں کیاگیا،الیکشن کمیشن نے اپنی ذمے داری پوری نہیں کی اور پارٹی کو ڈس کوالیفائی کردیا۔

سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ نے سماعت کی،جسٹس عائشہ ملک نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے مطابق سنی اتحاد نے الیکشن نہیں لڑا تو آزاد امیدوار شامل نہیں ہوسکتے،ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہابی اے پی نے مخصوص نشستوں کی لسٹ نہیں دی،ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے بتایا بی اے پی کو لسٹ نہ دینے کے باوجود نشستیں دی گئیں،الیکشن کمیشن نے کیا اس ریکارڈ پر کوئی میٹنگ رکھی؟ کچھ ریکارڈ کو پرکھا؟

سکندر بشیر نے کہاکہ ایسا کوئی الیکشن کمیشن کا فیصلہ موجود نہیں، موجودہ کیس میں تو مکمل سماعت ہوئی،جسٹس عائشہ ملک نے کہاکہ آپ کو کم سے کم گزشتہ انتخابات کو تحریر کرنا چاہئے تھا،ابھی پوزیشن کچھ اور ہے، اس سے قبل کچھ اور رکھی،آپ نے تو بلوچستان عوامی پارٹی پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو مخصو ص نشستیں ملیں تو انتخابات میں سیٹیں جیتی تھیں؟کوئی ایسا قانون ہے ایک صوبے میں سیٹیں جیتی تو دوسرے صوبے میں نہیں مل سکتیں،جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ ہر انتخابات الگ ہوتا ہے، اگر کہا جائے کہ 8فروری کو 5انتخابات ہوئے تو کیا درست ہے؟وفاق اور صوبائی انتخابات الگ الگ ہوتے ہیں،الیکشن کمیشن کے وکیل سکندر بشیر نے اپنے دلائل مکمل کرلیے۔