آستانہ: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین میں جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے، عالمی عدالت انصاف نے بھی اسرائیلی مظالم کا نوٹس لیا ہے ہم فلسطین میں فوری طور پر غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ایس سی او سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قازق صدر کو ایس سی او پلس سمٹ کے کامیاب انعقاد پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، آج ہمارے درمیان اہم دستاویزات پر اتفاق رائے ہوا، اہداف کے حصول میں اہم کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیرملکی قبضے کی وجہ سے تنازعات سر اٹھا رہے ہیں اور تنازعات کے سبب انسانیت کو مسائل کا سامنا ہے اس لیے پرُامن بقائے باہمی کے لیے تنازعات کا پرامن حل ضروری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ اجلاس ایسے موقع پر ہورہا ہے جب فلسطینیوں کو انسانیت سوز مظالم کا سامنا ہے، ہزاروں فلسطینی بچے شہید ہوچکے ہیں، اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے عالمی عدالت انصاف نے بھی اسرائیلی مظالم کا نوٹس لیا ہے ہم فلسطین میں فوری طور پر غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ اسلامو فوبیا ایک بڑا مسئلہ ہے ہمیں اس مسئلے کے حل کے لیے بھی مل کر کام کرنا چاہیے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے سبب دنیا کو چیلنجز کا سامنا ہے، کورونا کے سبب دنیا کو معاشی اور سماجی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
افغان حکومت دہشتگردی کیخلاف مؤثر اقدامات کرے، وزیراعظم
قبل ازیں شہباز شریف نے افغانستان پر دہشتگردی کے خلاف مؤثر اقدامات کرنے کےلیے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔
وزیراعظم نے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کی کونسل کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خطے کے عوام کی سماجی ومعاشی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کرنے پر شنگھائی تعاون تنظیم کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مشترکہ چیلنجز ہیں اور ترقی و خوشحالی کے لیے مل جل کر کام کرنا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ریاستی دہشتگردی کی شدید مذمت کی جائے، خطے کے بہتر مستقبل کے لیے ہمیں جغرافیائی و سیاسی محاذ آرائی سے خود کو آزاد کرنا ہوگا، افغانستان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغان عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے عبوری افغان حکومت کے ساتھ بامعنی بات چیت کرنا ہوگی، افغان حکومت دہشتگردی کے خلاف مؤثر اقدامات کرے تاکہ اس کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔