رواں برس جو پارلیمان تحلیل کی گئی، اس میں مسلم اراکین کی تعداد 19 تھی، فائل فوٹو
 رواں برس جو پارلیمان تحلیل کی گئی، اس میں مسلم اراکین کی تعداد 19 تھی، فائل فوٹو

برطانوی الیکشن، لیبر پارٹی کے مسلمان امیدواروں نے بھی میدان مار لیا

لندن: برطانیہ میں ہونے والے انتخابات میں لیبر پارٹی کے مسلم امیدواروں نے بھی میدان مار لیا۔ پاکستانی نژاد لیبر پارٹی رکن یاسمین قریشی تیسری مرتبہ بولٹن سے اپنی سیٹ کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

برمنگھم کے علاقے لیڈی وُڈ میں لیبر پارٹی کی شبانہ محمود 15552 ووٹ سے جیت گئیں۔، پاکستانی نژاد امیدوار نوشابہ خان لیبرپارٹی کے ٹکٹ پر کامیاب قرار پائیں۔

گلاسگو کے پاکستانی نژاد امیدوار زبیر احمد بھی لیبرپارٹی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے۔ برٹش پاکستانی افضل خان بھی سیٹ جیت گئے۔ برمنگھم سے طاہرعلی ایک بار پھر اپنی سیٹ جیتنے میں کامیاب ہوگئے۔

لیبر کے عمران حسین بھی بریڈفورڈ ایسٹ سے کامیاب قرار پائے جبکہ بیڈفورڈ میں محمد یاسین کی اپنی نشست پر کامیاب ہوئے۔ کوونٹری ساؤتھ سے لیبرپارٹی کی زارا سلطانہ الیکشن جیت گئیں۔

لندن ٹوٹنگ سے لیبرپارٹی کی روزینا آلن خان کامیاب ہوئیں جبکہ بریڈفورڈ ویسٹ سے لیبر رہنما پاکستانی نژاد ناز شاہ جیت گئیں۔ اس موقعے پر انکا کہنا تھا کہ کشمیرکی بیٹی ہوں ، کشمیر کی نمائندگی کرتی تھی اور کرتی رہوں گی، کنزرویٹیو پارٹی نے ملک میں تباہی مچائی، راتوں رات معاشی استحکام نہیں آسکتا۔

ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق 2021 کی مردم شماری میں انگلینڈ اور ویلز میں مسلمانوں کی آبادی کی شرح 6.5 فیصد تھی۔ اسکاٹ لینڈ میں مسلمانوں کی آبادی ایک لاکھ 19 ہزار 872 ہے، جو مجموعی آبادی کا 2.2 فیصد بنتی ہے۔ برمنگھم، مانچسٹر اور بریڈ فورڈ جیسے شہروں کا شمار برطانیہ کے ان علاقوں میں ہوتا ہے، جہاں مسلمان ووٹروں کی ایک بڑی تعداد رہتی ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس جو پارلیمان تحلیل کی گئی، اس میں مسلم اراکین کی تعداد 19 تھی۔ امکان ہے کہ منتخب ہونے والے دارالعوام کے نئے ارکان میں مسلمان سیاستدانوں کی تعداد اور زیادہ ہوجائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔