مجرم کو اس وقت تک پھانسی کے پھندے پر لٹکائے رکھا جائے جب تک موت واقع نہ ہوجائے، فائل فوٹو
مجرم کو اس وقت تک پھانسی کے پھندے پر لٹکائے رکھا جائے جب تک موت واقع نہ ہوجائے، فائل فوٹو

توہین رسالتؐ و قرآن کے مرتکب کو پھانسی کا حکم

اسلام آباد: سیشن عدالت نے توہین رسالتﷺ، توہین قرآن کے مشہور کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کو ایک بار پھانسی، ایک بارعمر قید اور 20 سال قید کی سزا سنا دی۔

راولپنڈی کی سیشن عدالت کے جج خالد محمود چیمہ نے ایف آئی اے کے توہین رسالت اور توہین قرآن اور مقدس ہستیوں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کے مقدمے میں مجرم زید زرین عباسی کو سزا سنادی۔

عدالت نے جرم ثابت ہونے پر توہین رسالت کے جرم میں دفعہ 295 سی کے تحت مجرم کو سزائے موت اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی، مجرم کو 295 بی توہین قرآن پاک کے جرم میں عمرقید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی ہے، مجرم کو 295 اے کے تحت توہین آمیز کلمات پر 10 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی۔

اسی طرح مجرم کو 298 اے مقدس ہستیوں کے خلاف توہین آمیز کلمات پر 3 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی، پیکا ایکٹ 2016ء کے تحت 7 سال قید 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

عدالت نے قرار دیا کہ مجرم کو اس وقت تک پھانسی کے پھندے پر لٹکائے رکھا جائے جب تک موت واقع نہ ہوجائے، یہ انتہائی گھناوٴنا جرم ہے جس میں رعایت کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔