حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت کی امریکی تجویز قبول کر لی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ حماس نے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلاء کی شرط سے پیچھے ہٹنے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی تجویز میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت پر زور دیا گیا تھا۔
ادھر حماس اسرائیل جنگ بندی کے ایک اور دور کے لیے امریکی سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز اور اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ کی رواں ہفتے قاہرہ آمد متوقع ہے۔
دوسری جانب اسرائیل میں سرگرم کارکنوں نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے 9 ماہ مکمل ہونے پر ملک بھر میں مظاہروں کا آغاز کر دیا۔
عرب میڈیا نے بتایا ہے کہ اسرائیلی سرگرم کارکنوں کی جانب سے ’ڈے آف ڈسرپٹشن‘ کے نام سے یہ مظاہرے شروع کیے گئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق ان مظاہروں کے ذریعے اسرائیلی حکومت پر نئے انتخابات اور غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی کے معاہدے کے لیے دباؤ بڑھایا جائے گا۔
ادھر رفح شہر میں اسرائیلی فوج کی شدید فائرنگ اور شیلنگ جاری ہے، وسطی غزہ اور غزہ شہر کے علاقوں پر حملوں میں مزید 9 فلسطینی شہید ہو گئے۔
شجاعیہ کے علاقے میں بھی شدید لڑائی جاری ہے، اسرائیلی حملوں کے باعث کئی خاندان محصور ہو گئے۔