کراچی: سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ آج کے فیصلے میں گڈ ٹو سی یو کی جھلک نظر آئی ،قانون کی پاسداری ہونی چاہیے لاڈلوں کی نہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیرشرجیل انعام میمن نے کہا کہ ملک میں گڈ ٹو سی یو اور لاڈلا ازم کی سیاست چل رہی ہے۔ سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے سے کنفیوژن پیدا ہوا۔ قانون کی پاسداری ہونا چاہیے لاڈلوں کی نہیں۔ اس فیصلے کو پیپلز پارٹی کے قانونی ماہرین دیکھیں گے۔
شرجیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں کا سب سے زیادہ نقصان پیپلز پارٹی کو ہوا ہے۔ پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کو بھی بلڈوز کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے سربراہ کا تقرر بھی عمران خان نے کیا تھا۔ عمران خان کو مرسڈیز گاڑی میں عدالت میں پیش کیا گیا اور کہا کہ مذمت کردینا۔ پیپلز پارٹی کے ایک رہنما کو اس لیے نااہل قرار دیا گیا کہ آپ نے ایک فیملی ممبر کو چھپایا۔ عمران خان کے لیے کہا گیا کہ یہ ان کا نجی معاملہ ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ شہید ذوالفقارعلی بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی غیر آئینی طریقے سے حکومتیں ختم کی گئیں۔ ان کو عدالتوں سے انصاف نہیں ملا۔ محترمہ ملک کے عوام کے لیے کام کرتی تھیں۔ صدر آصف علی زرداری کو 12 سال تک جیل میں رکھا گیا۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار نے جس طرح عمران خان اور پی ٹی آئی کی پشت پناہی کی اس مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ عمران خان پاکستان کا جھوٹا ترین شخص مشہور تھا لیکن ثاقب نثار نے صادق و امین کا ٹائٹل دیا۔ ثاقب نثار نے عمران خان کے مخالفین کو چن چن کر ٹارگٹ کیا۔ کس طریقے سے ثاقب نثار نے عدالتی کرسی کے ذریعے ملک میں ظلم مچایا تھا۔
شرجئل انعام میمن کا کہنا تھا کہ عمران خان کا کردار غیر جمہوری، غیر انسانی اور غیر اخلاقی رہا ہے۔ جو پی ٹی آئی کے خلاف بات کرے عمران خان انکی فیملیز پر حملے کرواتا تھا۔ عمران خان دہشتگردانہ اور بیمار ذہن کی عکاسی تھا۔
انہوں نے کہا کہ عدالت میں پی ٹی آئی پارٹی ہی نہیں ، وہ پٹشنر ہی نہیں ہے۔الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ دیا۔عمران خان نے جھوٹ بولا۔ ان کو بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ ہوئی ہے۔