پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ’’یوتھ سکلز ڈے‘‘ منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد نوجوانوں میں ہُنر کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور انہیں ہنرمند بنانا ہے۔
دنیا بھر میں نوجوانوں کی اکثریتی آبادی کے پیش نظر انہیں ہنرمند بنانے کیلئے اقوام متحدہ کے تحت ہر سال 15 جولائی کو’’ورلڈ یوتھ سکلز ڈے‘‘ منایا جاتا ہے، یونیسیف نے اس سال کا تھیم ’’امن اور ترقی کیلئے نوجونواں کی مہارت‘‘ رکھا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق نوجوان آبادی کے لحاظ سے 195 ممالک میں پاکستان کا پانچواں نمبر ہے، پاکستان کی 64 فیصد آبادی 30 برس سے کم کے نوجوانوں پر مشتمل ہے جن میں سے 36 فیصد حصہ 15 سے 29 برس کے نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
نوجوان انرجی سے بھرپور اور کچھ کر دکھانے کی لگن رکھتے ہیں مگر وسائل کی کمی سمیت مختلف وجوہات کی بناء پر انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، درست سمت نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے ہاں 70 فیصد طلبہ میٹرک کی سطح پر ہی ڈراپ ہو جاتے ہیں۔
نوجوانوں کے پاس کوئی ہنر بھی نہیں ہوتا جس وجہ سے یہ معاشرے میں بگاڑ پیدا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں، ہنر کے بغیر تعلیم کچھ نہیں، ہمارے ہاں ملازمت کے مواقع بہت مگر ہنرمند موجود نہیں، دنیا کو ہم اپنے نوجوانوں کی سکلز بیچ کر اچھا ریونیو حاصل کر سکتے ہیں۔
زرعی اجناس اور ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ سے ہم اتنا پیسہ نہیں کما سکتے جتنا آئی ٹی سے کمایا جا سکتا ہے، مستقبل میں ڈیجیٹل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے ہر کسی کو اپنی فیلڈ میں مواقع تلاش کرنے ہوں گے۔
ملک میں ٹیکنیکل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم دینے والے ادارے تو بہت ہیں، بس ہمیں اپنے نوجوانوں کی کیریئر کونسلنگ کی ضرورت ہے، نوجوانوں کو ہنرمند بناکر معاشی استحکام کا خواب پورا کیا جاسکتا ہے۔