مسئلے کا دیرپا حل تلاش کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں، فائل فوٹو
مسئلے کا دیرپا حل تلاش کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں، فائل فوٹو

حکومت کا مخصوص نشستوں کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت اور اتحادی جماعتوں نے مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ حالیہ فیصلے میں تحریک انصاف کو بن مانگے ریلیف دیا گیا جس پر نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سنی اتحاد کونسل کا منشور ہے کہ کوئی غیر مسلم ان کی جماعت کا رکن نہیں بن سکتا۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ نظرثانی میں یہ استدعا کی جائے گی جنہیں ریلیف دیا گیا ہے کیا انہوں نے مانگا تھا؟ ایک سیاسی جماعت کو وہ حق دیا گیا جس کا وہ حق نہیں رکھتی، ہم سمجھتے ہیں کہ نظرثانی کی اپیل دائر کرنے میں حق بجانب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے، ان کے ایم این ایز نے عدلیہ کے سامنے یہ نہیں کہا کہ ہم تحریک انصاف کے رکن ہیں اور جن ایم این ایز کو ریلیف دیا گیا ہے کیا وہ عدلیہ کے سامنے موجود تھے؟ کیا انھوں نے یہ ریلیف مانگا تھا جو انہیں دیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ لی ہے اور فارن فنڈنگ کیس میں 6سال سے اسٹے پر اسٹے لیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے تحریکِ انصاف کو پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں بطور جماعت قرار دے دیا۔