اسلام آباد: پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا ڈیوٹی مجسٹریٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا گیا۔
جج افضل مجوکہ کی عدم دستیابی کے باعث کیس کی سماعت ڈیوٹی جج چوہدری عامر ضیا نے کی تھی،ایف آئی اے پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر عدالت کے رو برو پیش ہوئے،ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہاکہ انٹرنیٹ ایک بغیر بارڈر کےمیڈیم ہے جس کو کنٹرول نہیں کیا جا سکتا۔
صنم جاوید کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹس کے تمام ثبوت موجود ہیں،پاکستان میں ٹوئٹر کا کوئی رجسٹرڈ آفس موجود نہیں،ہم قانونی چارہ چوئی کیلیے امریکا بھی نہیں جا سکتے۔
درخواست میں کہا گیاہے کہ انہوں نے اپنے 2لاکھ فالوورز والے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو اپلوڈ کی،ویڈیو میں ایک ادارے کے سربراہ کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی،ابھی تک ملزمہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کی تفصیلات ایف آئی اے کو مہیا نہیں کیں۔