ڈھاکا: بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ کے سابق اردلی کے اکاؤنٹ سے 400 کروڑ روپے برآمد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
اس انکشاف کے بعد بنگلہ دیش کے مرکزی بینک نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کے سابق پرسنل اسسٹنٹ جہانگیر عالم، ان کی اہلیہ اور وزیراعظم سے متعلقہ کئی اداروں کے بینک اکاؤنٹس کو ضبط کرنے کا حکم دیا۔
ایک پریس کانفرنس میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ میرے گھر میں بطور چپڑاسی کام کرتا تھا اور اب وہ 400 کروڑ روپے کا مالک بن بیٹھا ہے۔
پریس کانفرنس کے بعد بنگلہ دیش بینک کے فنانشل انٹیلی جنس یونٹ نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت جہانگیر عالم اور ان کی اہلیہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب جہانگیرعالم نے بتایا کہ انہیں نہیں لگتا کہ وزیر اعظم ان کی طرف اشارہ کر رہی تھیں۔ان کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے کرپشن نہیں کی ’میرے تو پورے خاندان کے پاس اتنا پیسہ نہیں ہو گا۔ اور میرے پاس جو کچھ ہے میں نے ٹیکس فائل میں اس کا ذکر کیا ہے۔‘
جہانگیر نے کرپشن کے الزامات کو مسترد کیا، ان کا کہنا ہے کہ انھیں لگا کہ 400 کروڑ روپے کا معاملہ کسی اور کا ہے اور ان سے متعلقہ نہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’میں نے کرپشن نہیں کی۔ مجھے نکالے جانے کے بعد میں نے باضابطہ طور پر اپنے پاس موجود شناختی کارڈ سمیت سب کچھ جمع کرا دیا تھا۔‘
جہانگیر کہتے ہیں کہ ’میرے 14 گروپوں کے پیسے اور اثاثوں کو ملا کر بھی چار سو کروڑ ٹکا نہیں بنیں گے۔‘
تاہم اینٹی کرپشن کمیشن کے وکیل خورشید عالم خان کا کہنا ہے کہ ایک چپڑاسی یا پرسنل اسسٹنٹ کے پاس 400 کروڑ روپے نکلنا غیر معمولی ہے لہذا کمیشن اس کی چھان بین کر سکتا ہے۔