غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملے میں شہید ہونے والی حاملہ خاتون کے پیٹ سے ڈاکٹروں نے کامیاب آپریشن کرتے ہوئے بچے کو زندہ نکال لیا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزہ میں موجود ہسپتال نے بتایا کہ اولا عدنان حرب الکرد نامی حاملہ خاتون اسرائیلی حملے میں شہید ہوئی تھیں جن کے پیٹ میں موجود بچے کو زندہ نکالا گیا۔9 ماہ کی حاملہ اولا عدنان حرب الکرد اسرائیل کے تازہ حملے میں 24 فلسطینیوں سمیت شہید ہوئیں جن میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد بھی شامل تھے۔
سرجن اکرم حسین نے بتایا کہ جب انہیں ہسپتال لایا گیا تو آخری سانسیں لے رہی تھیں تاہم ڈاکٹر انہیں بچانے میں ناکام رہے، الٹرا سائونڈ کے دوران بچے کی دل کی دھڑکن کا پتا چلا۔اکرم حسین نے بتایا کہ اس کے فوراً بعد ہنگامی سیزرین سیکشن کیا گیا۔
گائناکالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ رائد السعودی نے بتایا کہ نومولود پیدائش کے دوران تشویشناک حالت میں پایا گیا لیکن آکسیجن اور طبی امداد ملنے پر اس کی حالت مستحکم ہوگئی۔رائد السعودی نے بتایا کہ نومولود کو انکیوبیٹر میں رکھ کر الاقصیٰ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔