اسلام آباد: سینئر صحافی افتخار فردوس نے دعویٰ کیا ہےکہ خیبرپختونخوا کے6 اضلاع میں حکومت کی رٹ باقی نہیں رہی، ان علاقوں میں طالبان نے اپنی چیک پوسٹیں قائم کرلی ہیں۔
افتخار فردوس کا کہنا تھا کہ سیاسی صورتحال قومی سلامتی کے ساتھ مکس ہوگئی ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ کی بات کا مطلب سیاسی احساسات کے طور پر لیا جاتا ہے، 2014ء میں اشرف غنی کی حکومت میں بھی افغان سرحد پر ایسی صورتحال نہیں تھی جیسی آج ہے، افغانستان میں لڑنے والے 5سے6 ہزار لوگ خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں فعال ہیں۔
افتخار فردوس کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان افغان طالبان کو ٹی ٹی پی کے ساتھ ثالث کا کردار ادا کرنے کیلیے کہتا ہے تو وہ تیار ہیں۔