بنگلا دیش(اُمت نیوز)بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج جاری ہے، وزیراعظم حسینہ واجد نے ملک میں نافذ کرفیو فوری طور ہٹانے سے انکار کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حسینہ واجد نے پُرتشدد مظاہروں کا ذمہ دار اپوزیشن جماعت بنگلادیش نیشنل پارٹی (بی این پی) اور جماعت اسلامی کو ٹھہرایا ہے۔
ڈھاکا میں تاجر رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے بنگلا دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے کہا کہ میں ملک میں کرفیو نافذ نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کےلیے ہمیں کرفیو لگانا پڑا۔
حسینہ واجد نے مزید کہا کہ جب صورتحال بہتر ہو جائے گی تو کرفیو ہٹالیا جائے گا۔
بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کیخلاف احتجاج میں طلبا نے مطالبات کی منظوری کیلئے حکومت کو 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دے دیا، پُرامن مظاہرین پر تشدد کےلیے وزیراعظم حسینہ واجد سے معافی کا بھی مطالبہ بھی کردیا۔
مظاہرین نے 500 سے زائد گرفتار افراد کی رہائی، جمعے سے نافذ کرفیو ہٹانے، انٹرنیٹ اور جامعات کھولنے کے مطالبات کیے ہیں۔
ایک ہفتے سے جاری مظاہروں میں 163 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں، ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز جمعرات سے معطل ہیں۔