پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت منعقدہ ایپکس کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق دہشت گرد ہر رُوپ میں قابل مذمت اوران کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے پولیس کو مسلح غیرسرکاری شخص کے خلاف بھرپور قانونی کارروائی کے احکامات جاری کردیے۔کسی بھی غیر سرکاری مسلح گروپ کے دفاتر ، اڈے یا چیکنگ غیر قانونی ہے اور ان کے خلاف پولیس صوبے بھر میں بلاتفریق ایکشن لے گی۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن سے متعلق عسکری اداروں نے واضح کردیا کہ صوبے میں کوئی آپریشن نہیں ہورہا۔ مقامی طور پر دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائی پولیس اور سی ٹی ڈی کرے گی۔ کچھ علاقوں کی نوعیت، جغرافیہ اور بارڈرسے نزدیک ہونے کی وجہ سے افواج پاکستان سے مدد لی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق پولیس کو ہمہ وقت اور باقاعدہ گشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پولیس کوصوبہ بھر اور خصوصی طورپرجنوبی اضلاع میں مزید نفری اور گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔ ساتھ ہی نئی اسامیوں کی تخلیق میں جنوبی اضلاع کو ترجیح دی جائے گی۔
قبل ازیں خیبرپختونخوا کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ختم ہوچکا ہے، جس میں بنوں امن کمیٹی کے تمام مطالبات منظور کرلیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کل پورے بنوں میں پرامن ہڑتال ہوگی، دو بجے پریٹی گیٹ چوک میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور بنوں ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی تفصیلات سے عوام کو آگاہ کریں گے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیرِ صدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں بنوں واقعے پر کمیشن بنانے کے طریق کار سمیت بنوں امن کمیٹی کے 16 مطالبات پر بات چیت کی گئی۔
انتظامیہ نے جمعہ کو اہم شخصیات کی آمد پر بنوں میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو دفعہ 144 کے تحت اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔