پارا چنار: ضلع کرم کے 2 قبائل کے درمیان زمین کے تنازع پر فائرنگ کا سلسلہ پانچویں روز بھی جاری رہا،جھڑپوں میں اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہوگئی جبکہ 150 سے زائد زخمی ہیں۔
ضلع کرم کے 5 مقامات پر جھڑپوں کا سلسلہ آج پانچویں روز بھی جاری ہے، فریقین ایک دوسرے کو بڑے بڑے اسلحوں سے نشانہ بنا رہے ہیں۔کشیدگی کے باعث ضلع کرم میں آمدورفت کے راستے، تعلیمی ادارے اور انٹرنیٹ سروس تاحال بند ہے جبکہ مارکیٹوں میں اشیائے خوردونوش اور ادویات کی قلت ہوگئی۔
پاراچنار و صدہ شہر پر درجنوں میزائل فائر کیے گئے ہیں۔ پاراچنار سے پشاور تک روڈ بھی ہر قسم کی آمدورفت کیلیے بند ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فریقین کے درمیان زمین کے تنازع پر تصادم شروع ہوا، جس میں دونوں جانب بھاری اسحلے سے فائرنگ جبکہ پاراچناراور صدہ شہر پر درجنوں میزائل فائر کیے گئے ہیں جبکہ ہر متاثرہ علاقے میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موجود ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ علاقے میں موجود سرکاری ادارے تماشائی بنے ہوئے ہیں، پولیس، انتظامیہ، فورسز اور جرگہ فائر بندی میں مکمل ناکام ہوگیا۔
جھڑپوں کے باعث پاراچنار سے پشاور مین روڈ آج پانچویں روز بھی ہر قسم آمد و رفت کے لیے بند ہے، اس کے ساتھ ساتھ پاک افغان خرلاچی بارڈر بھی بند پڑا ہے جبکہ تاجروں اور کسانوں کا کروڑوں روپے نقصان ہو چکا ہے۔ڈپٹی کمشنر کرم کے مطابق سیز فائر کے لیے کوششیں جاری ہے۔