اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے الیکشن ٹریبونل تبدیلی کے فیصلے کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا،چیف جسٹس عامر فاروق نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا،چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ویٹ فار آرڈر ہے، جلد از جلد فیصلہ کرنے کی کوشش کروں گا، کوشش ہوگی ایک دو دن میں فیصلہ سنا دیا جائے۔
الیکشن کمیشن کے الیکشن ٹریبونل تبدیلی کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،درخواست گزار عامر مغل کے وکیل فیصل چوہدری نے جوابی دلائل دیتے ہوئے کہاکہ الیکشن ٹریبونل سے متعلق جو زبان درخواست میں استعمال ہوئی وہ قابل برداشت نہیں،عدالت نے اپنے آرڈر میں اسے توہین آمیز زبان قرار دیا ہے،توہین عدالت کسی شخص کیلئے ادارے کیلیے ہوتی ہے،اگر اس چیز کو اس طرح جانے دیا گیا تو یہ سیاسی لوگ ہیں آئندہ پھر کریں گے،اس ادارے کی حفاظت عدالت نے کی اور ہماری بھی ذمے داری ہے،اسلام آباد میں صرف ایک ہی ٹریبونل ہے اور اس طرح ختم نہیں کیا جا سکتا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ آپ کہہ رہے ہیں کہ جب ٹریبونل بن جائے تو اسے کام مکمل کرنے تک نہیں روکا جا سکتا، فیصل چودھری نے کہاکہ جی بالکل،ایسا ہی ہے ٹریبونل تبدیل ہو سکتا ہے، ٹرمینیٹ نہیں کیا جا سکتا،چیف جسٹس عامر فاروق نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا،چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ویٹ فار آرڈر ہے، جلد فیصلہ کرنے کی کوشش کروںں گا، کوشش ہوگی ایک دو دن میں فیصلہ سنا دیا جائے۔