امریکا(اُمت نیوز) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں امریکی عدالت میں پاکستانی شہری پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی سازش کے الزام میں ایک شخص آصف مرچنٹ کو گرفتار کیا گیا۔ جس پر الزامات عائد کیا گیا کہ گرفتار شخص آصف مرچِنٹ کے ایرانی حکومت سے مبینہ تعلقات ہیں۔
آصف مرچِنٹ پر اگست یا ستمبر میں ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر حکومتی عہدیداروں پر بھی حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام ہے، گرفتار شخص پر نیویارک میں مبینہ قاتل کے ساتھ مل کر سازش کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی،آصف مرچِنٹ کو 12 جولائی کو امریکا چھوڑنے کی تیاری کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔
گرفتار شخص آصف مرچنٹ مبینہ قاتل سے ملاقات کے بعد امریکہ سے جانے کی تیاریاں کر رہا تھا،مبینہ قاتل حقیقت میں خفیہ ایجنٹ تھا،امریکی میڈیا کے مطابق ایف بی آئی نے ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ سے پہلے مبینہ قاتلانہ حملے کی سازش بے نقاب کر دی تھی۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر کچھ عرصہ قبل ہونے والے حملے سے آصف مرچِنٹ کا تعلق نہیں تھا۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق آصف مرچنٹ نے بتایا کہ وہ پاکستانی شہری ہے اور پاکستان میں رہتا ہے، کراچی سے تعلق ہے،مرچنٹ نے بتایا کہ اُس کی پاکستان میں بیوی بچے ہیں اور ایران میں بھی بیوی بچے ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق مرچنٹ کئی مرتبہ ایران، شام اور عراق کے دورے کر چکا ہے۔