ٹرائل میں اگر تعاون نہیں کرتے تو پھر متعلقہ عدالت دیکھے گی، فائل فوٹو
ٹرائل میں اگر تعاون نہیں کرتے تو پھر متعلقہ عدالت دیکھے گی، فائل فوٹو

یہ ناقابل قبول ہے ملزم کہے میں تفتیش میں تعاون نہیں کروں گا،جسٹس گل حسن

اسلام آباد:بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی نئے توشہ خانہ ریفرنس میں گرفتاری خلاف قانون قرار دینے کے لیے دائر متفرق درخواستوں کو یکجا کرنے کے لیے کیس کی فائل اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کو بھیجوا دی گئی، جبکہ دونوں ملزمان کا 14 روزہ ریمانڈ بھی منظور کرلیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کی نئے توشہ خانہ ریفرنس میں گرفتاری خلاف قانون قرار دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے کیس کی سماعت کی۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ نیب کے جواب کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا جو مرضی ہو جائے شامل تفتیش نہیں ہوں گا، یہ ناقابل قبول ہے کہ ملزم کہے میں تفتیش میں تعاون نہیں کروں گا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اوران کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری خلاف قانون قرار دینے کی درخواست پرسماعت ہوئی،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل ڈویژن بنچ سماعت کررہا ہے،جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ نیب کے جواب کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا جو مرضی ہو جائے شامل تفتیش نہیں ہوں گا، یہ ناقابل قبول ہے کہ ملزم کہے میں تفتیش میں تعاون نہیں کروں گا۔

وکیل سلمان صفدر نےکہاکہ جسمانی ریمانڈ کا معاملہ تو بعد میں آئے گا پہلے نیب کا کنڈکٹ دیکھ لیں،جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ آپ کی اسی نوعیت کی ایک درخواست پہلے ہی زیرسماعت ہے،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اس درخواست پر سماعت کی تاریخ اکتوبر میں مقرر کی گئی ہے۔

جسٹس گل حسن نے کہاکہ کیا سماعت کی آئندہ تاریخ اوپن کورٹ میں دی گئی تھی؟سلمان صفدر نے کہاکہ نہیں ، ہماری درخواست پر جلد سماعت کی متفرق درخواست منظور کی گئی تھی،بانی پی ٹی آئی کیخلاف یہ ایک ہی وقوعہ کا چوتھا مقدمہ ہے۔