اسلام آباد: گرینڈ اپوزیشن الائنس نے الیکشن ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے اور جمہوریت پر 14 اگست پر ملک کے بڑے شہروں میں سیمینار منعقد کرانے کا اعلان کیا ہے۔
گرینڈ اپوزیشن الائنس کا اجلاس تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان، قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان، شبلی فراز، سابق اسپیکر اسد قیصر، اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم دو میں ہوا جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی جائزہ لیا گیا اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں عمر ایوب نے کہا کہ تیرہ اگست کو پاکستانی جھنڈے لے کر طلبا اور نوجوان نکلیں گے، 14 اگست کو آئین اور جمہوریت پر سیمینار منعقد کیے جائیں گے، بلاول بھٹو کنفیوژن کا شکار ہیں اور ہر جگہ سے مزے لے رہے ہیں
اب جب بلاول بھٹو کو حکومت کی ناکامی نظر آرہی ہے تو بوکھلا گئے۔
انہوں نے کہا کہ امام مسجد نبوی آئے تھے لیکن بدقسمتی ہے کہ بلاول نے غلط تاثر دینے کی بات کی، آج کے دن بجلی 2 روپے 64 پیسے بلاول کی اتحادی حکومت نے بڑھائے۔
پی ٹی آئی کا علامتی بھوک ہڑتال کیمپ معطل کرنے کا اعلان
اس دوران عمر ایوب نے پی ٹی آئی کا علامتی بھوک ہڑتال کیمپ معطل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ہم نے علامتی بھوک ہڑتال کیمپ کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آرمی چیف، ججز بڑے ہوں گے اللہ انہیں مزید بڑا کرے، اچکزئی
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ یہ پہلا الائنس ہے جو نہ کسی کے خلاف ہے نہ کسی کی مخالفت میں ہے، آرمی چیف، ججز بڑے ہوں گے اللہ انہیں مزید بڑا کرے ہمارے لیے بڑا پارلیمنٹ اور پاکستان ہے، تمام افراد کو کہتے ہیں کہ آکر ہماری رہبری کریں تاکہ پاکستان کو اچھا چلایا جا سکے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ 14 اگست کو ہر صوبے میں حقیقی آزادی کے نام سے دانش وروں کو اکٹھا کریں گے اصلی حقیقی آزادی کیا ہے یہ بتائیں گے کیوں کہ حقیقی آزادی کے مزے عوام کے حوالے نہیں کئے گئے اب وقت ہے کہ سب توبہ کریں اور پاکستان ترقی کرے، پاکستان تب آزاد ہو گا جب سب مشترکہ جدوجہد کے لیے آگے بڑھیں گے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کو ختم کرنے کے لئے قانون سازی کی جارہی ہے، ہمارے 41 ممبران اسمبلی اس الیکشن ایکٹ قانون سازی کو چیلنج کریں گے، محمود خان اچکزئی پارٹی اور دیگر جماعتیں بھی قانون سازی کو چیلنج کریں گی، جسٹس منصور علی شاہ کے چیف جسٹس بننے کا نوٹی فکیشن فوری طور پر جاری کیا جائے۔
اسد قیصر نے کہا کہ محمود اچکزئی کوئٹہ میں اور باقی قیادت دیگر شہروں میں سیمنار منعقد کروائے گی، جب فل کورٹ فیصلے دے تو کس حیثیت سے فیصلے تبدیل کیے جاتے ہیں؟ ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور حقیقی آزادی ایونٹس میں سنجیدہ سوچ رکھنے والوں کو بلائیں گے۔