راولپنڈی (اُمت نیوز) جڑواں شہروں میں موسلادھار بارش کی وجہ سے نالا لئی کی سطح پھر بڑھنے لگی، جس کے بعد متعلقہ اداروں اور آبادیوں کے لیے الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سیدپور پر 65 ملی میٹر ، گولڑہ پر 51 ملی میٹر، پی بوکڑہ 110 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ اسی طرح کچہری کے علاقے میں 94 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ جس کے بعد نالہ لئی میں پانی کی سطح کٹاریاں پر 10 فٹ اور گوالمنڈی پر 9.5 فٹ ہو چکی ہے، جس کے بعد گوالمنڈی پر پری الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
دریں اثنا راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ کئی مقامات پر گھروں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا۔ راولپنڈی کے شالے ویلیج، ٹینچ بھاٹہ، پیپلز کالونی میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں جب کہ اہل علاقہ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: جڑواں شہروں میں شدید بارش؛ نالا لئی کے پاس آبادیاں خالی کرنے کا حکم، فوج طلب
علاوہ ازیں اندرون شہر کی تمام گلیاں بھی تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں۔ 3 روز کی مسلسل بارش میں واسا اور کنٹونمنٹ بورڈ مکمل ناکام ہو گئے۔ پانی کی نکاسی کے کینٹ بورڈ اور واسا کے دعوے سیلاب میں بہہ گئے۔ کنٹونمنٹ اور شہر کی تمام گلیاں انڈر پاسز منی تالاب کی شکل اختیار کر چکے ہیں۔
شہر کی مرکزی سڑکیں، مریڑ چوک، مری روڈ، لیاقت باغ، مال روڈ، صدر بازار بھی منی تالاب میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ شہر بھر کی تمام کاروباری تجارتی سرگرمیاں مفلوج اور ٹریفک نظام مکمل جام ہوچکا ہے جب کہ ٹریفک وارڈنز بھی غائب ہیں۔موچی بازار ،موری بازار صادق آباد چوک میں دکانوں میں پانی داخل ہوگیا۔
اُدھر دریائے سواں کنارے شارون کالونی اور کینٹ جان کالونی گھروں میں 3، 3 فٹ پانی آگیا، جس سے شہریوں کا کروڑوں روپے مالیت کا گھریلو قیمتی سامان تباہ ہوگیا۔ نشیبی علاقوں کے مکینوں نے عارضی نقل مکانی شروع کردی ہے۔
منیجنگ ڈائریکٹر واسا محمد سلیم اشرف کا کہنا ہے کہ نالہ لئی کے کیچمنٹ ایریا میں بارش تیز ہو رہی ہے۔ اس حوالے سے واسا راولپنڈی ہائی الرٹ ہے اور رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ نکاسی آب کے لیے ہیوی مشینری و عملہ نشیبی علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نالہ لئی کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے، تاہم ابھی نالہ لئی میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے اور ہم کسی بھی قسم کی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔