کراچی (اُمت نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہم معاہدہ کرنا جانتے ہیں اور عمل کروانا بھی جانتے ہیں۔
فیصل چوک مال روڈ پر جلسے سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کسی توڑ پھوڑ کا متحمل نہیں ہوسکتا، معاہدے کی ایک ایک شق پر عمل کروائیں گے، گھر نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 14 دن کا دھرنا پورے پاکستان کی آواز بن چکا، جماعت اسلامی معاہدہ کرنا بھی جانتی ہے اور عمل کروانا بھی جانتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے یوم آزادی پر مایوسیوں سے نکلے گا، امیدوں کے چراغ روشن ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کا دھرنا طے ہوا تو پنجاب پولیس نے کارروائیاں کیں، انہوں نے صرف مردوں کا ہی نہیں خواتین کا راستہ بھی روکا۔
امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ اصلاح کا عمل پہلے ذمے داران اور حکمرانوں کو کرنا ہوگا، کوئی غلط ہے تو آئین و قانون کے مطابق فیصلہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے بچے بچے کو پتہ چل گیا کہ آئی پی پیز ہمارے دشمن ہیں، ہم حکمرانوں کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے، عوام کو حق دلوائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تاجروں سے مشاورت کرکے ملک گیر ہڑتال کریں گے، اس جنگ میں ہم عوام کو کامیاب کروائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب آپ آئی پی پیز کا پیٹ بھرتے رہیں گے تو کون آپ کی عزت کرے گا؟ ہر حکومت میں وہ وزرا میں شامل رہے جنہوں نے آئی پی پیز کو ہم پر مسلط رکھا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وزرا نے کہا فیول ایڈجسٹمنٹ میں 77 پیسے کم کردیے، ہم نے وزرا کی بات نہیں سنی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان کو کہتا ہوں آپ ہماری تحریک کا حصہ بن جائیں، میں نے تو اپنی سیٹ بھی آپ کے امیدوار کےلیے چھوڑ دی اور آپ کو کیا چاہیے؟
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اپنے تعلیمی اداروں کا تحفظ کریں گے، طبقاتی نظام تعلیم اب نہیں چلے گا، ان کی نالائقی کے باعث تعلیم تجارت بنی ہوئی ہے، معیاری تعلیم ہمارا حق ہے، اب تم ہمیں اس سے محروم نہیں رکھ سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کے جان مال اور عبادت گاہوں کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، بنگلادیش میں نوجوانوں نے مندروں اور گرجا گھروں کا تحفظ کیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بنگلادیش میں حسینہ واجد کو نہیں نریندر مودی کو شکست ہوئی ہے، پاکستان کی جیو اسٹریٹجک پوزیشن کے باعث وہ سب سے عزت و قار کے ساتھ بات کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے 40 سال تک افغان بھائیوں کو اپنے دل میں جگہ دی، افغان طالبان سے کہتے ہیں ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈائیلاگ کو آگے بڑھائیں۔