بنگلہ دیش(اُمت نیوز)بنگلہ دیش میں سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کے ساتھیوں کی پکڑ دھکڑجاری ، کابینہ کے وزیر قانون اور مشیر کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز سابق بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور ان کے اہم حکومتی عہدیداروں پر شہری کے قتل کے الزام پر مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا،
بنگلہ دیش کے شیخ حسینہ کی کابینہ کے وزیر قانون انیس الحق اور شیخ حسینہ کے مشیر انیس الرحمٰن کو بھی حراست میں لے لیا گیا،دونوں کے خلاف مقدمہ درج تھا۔
دوسری جانب بنگلا دیش کی عدالت نے مستعفی وزیراعظم شیخ حسینہ، سابق وزیر داخلہ، عوامی لیگ کے مقامی رہنما اور 4 پولیس افسروں کے خلاف قتل کے مقدمے پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔
ادھر بنگلادیش کی عبوری حکومت نے ملک میں 15 اگست کی چھٹی ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
بنگلہ دیش میں ہر سال15 اگست کو شیخ مجیب الرحمٰن کی برسی کے موقع پر یوم سوگ منایا جاتا تھا،عبوری حکومت کے ہوم ایڈوائزر بریگیڈیئر (ر) ایم سخاوت حسین کا کہنا ہے کہ 15 اگست کو اہم شاہراہوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی جائے گی، ہنگامی صورتحال میں فوج کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔