لاہور ہائیکورٹ نے تمام رپورٹس کی روشنی میں درخواست نمٹا دی، فائل فوٹو
لاہور ہائیکورٹ نے تمام رپورٹس کی روشنی میں درخواست نمٹا دی، فائل فوٹو

جنرل فیض حمیدہمارااثاثہ تھے، انہیں ضائع کردیاگیا،عمران خان

راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہاہے کہ جنرل فیض کے طالبان کے ساتھ اچھے تعلقات تھے،جنرل فیض تین سال تک طالبان کے ساتھ مذاکرات کرتا رہا،فیض حمید کو نہیں ہٹانا چاہتا تھا وہ طالبان اور افغان حکومت کے ساتھ انگیج تھا،جنرل فیض زلمے خلیل زاد اور طالبان کو میرے پاس لے کر آیا تھا،جنرل فیض حمیدہمارااثاثہ تھے انہیں ضائع کردیاگیا۔

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ خواجہ آصف نے کہا ہے جنرل فیض کا 9مئی واقعات سے براہ راست تعلق ہے،اگر9 مئی جنرل فیض نے کروایا تو اس کی تحقیقات ہونی چاہیے،ان کاکہناتھا کہ اچھا ہے فوج انٹرنل احتساب کررہی ہے،اگر یہ احتساب کر ہی رہے تو پھر سب کا کریں،سارا معاملہ میری گرفتاری سے شروع ہوا اس کی تفتیش کیوں نہیں کی جارہی ہے۔

عمران خان نے کہاکہ جنرل فیض کے طالبان کے ساتھ اچھے تعلقات تھے،جنرل فیض تین سال تک طالبان کے ساتھ مذاکرات کرتا رہا،فیض حمید کو نہیں ہٹانا چاہتا تھا وہ طالبان اور افغان حکومت کے ساتھ انگیج تھا،جنرل فیض زلمے خلیل زاد اور طالبان کو میرے پاس لے کر آیا تھا،جنرل فیض حمیدہمارااثاثہ تھے انہیں ضائع کردیاگیا،میں بار بار جنرل باجوہ کو کہتا رہا جنرل فیض کو نہ ہٹائیں،جنرل باجوہ نے اپنی ایکسٹینشن کیلئے جنرل فیض کو ہٹایا،اب جتنی دہشتگردی ہو رہی ہے اس کا ذمہ دارباجوہ کو ٹھہراتا ہوں،خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ ایکسٹینشن چاہتا تھا یہ میرےموقف کی تائید ہے۔