کراچی: لسبیلہ کے قریب تحفظ ختم نبوت کے جلوس پر حملے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، فائرنگ کے نتیجے میں2 افراد جاں بحق اور7 زخمی ہوگئے ،مشتعل افراد نے گولیمار میں کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی، پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیر لیا۔
ترجمان اہلسنت والجماعت نے بتایا کہ ریلی کے کارکنوں پر فائرنگ کی گئی جبکہ سیدھی فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا اور گاڑی بھی نذرآتش کردی گئی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے گلشن صحابہ ایف سی ایریا کا ایک نوجوان بھی مارا گیا ہے۔جبکہ دوسرے جاں بحق شخص کی شناخت جنید مہدی کے نام سے ہوئی ہے۔
مشتعل افراد نے گولیمار میں کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے، گولیمار سے گرومندر، پٹیل پاڑہ اور اطراف کی شاہراہوں پر خوف کی فضا ہے۔
گولیمار میں دو مذیبی جماعتوں کے درمیان اس کشیدگی میں بس، رکشہ اور سوزوکی کو آگ لگا دی گئی۔
فائرنگ اور تشدد کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ آگ بجھانے کے لئے آنے والی فائر بریگیڈ کی گاڑی پر بھی مشتعل افراد نے دھاوا بول دیا، جس سے گاڑی کو نقصان پہنچا۔
واقعے کے بعد ایس ایس پی سینٹرل جائے وقوعہ پہنچ گئے، پولیس کی بھاری نفری بھی جائے وقوعہ پر موجود ہے، حالات پر قابو پانےکےلئے پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی۔
ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے بتایا کہ دو جماعتوں میں تصام ہوا ہے، سپاہ صحابہ کی ریلی امام بارگاہ کے باہر سے گزر رہی تھی، تصادم اہلسنت اور شعیہ میں ہوا، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے، پولیس معاملہ کنٹرول کر رہی ہے۔
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ کشیدہ صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے، ایس ایس پی سینڑل خود اسپاٹ پر موجود ہیں، فائرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی، رینجرز کی بھاری نفری بھی پہنچ رہی ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لنجار نے آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کو فون کیا ہے اور گولیمار واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔