کراچی سمیت لاہور، اسلام آباد ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آج رات سے شدید بارشوں کا امکان ہے جبکہ چیف میٹرو لوجسٹ کا کہنا ہے کہ 28 اگست کے بعد مون سون سسٹم میں مزید شدت آنے کا امکان ہے اور اس دوران 150 ملی میٹر تک بارش متوقع ہے۔
کراچی سمیت ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، محکمہ موسمیات نے 27 سے 31 اگست تک موسلادھار بارشوں کے باعث سندھ، بلوچستان اورجنوبی پنجاب کے نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خدشہ بھی ظاہر کردیا ہے۔
میٹرو لوجسٹ سردار سرفراز کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آج رات سے کراچی میں شدید بارشوں کا امکان ہے، شہر میں بارش کا سلسلہ آئندہ 3 سے 4 روز تک وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 28 اگست کے بعد مون سون سسٹم میں مزید شدت آنے کا امکان ہے اور اس دوران 150 ملی میٹر تک بارش متوقع ہے۔
سردار سرفراز کے مطابق گزشتہ رات گلشن حدید میں 42 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ ناظم آباد میں 26 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مشرقی اور شمالی علاقوں میں موسلادھار بارش بھی متوقع ہے، بارش برسانے والا سسٹم بھارتی گجرات سے آرہا ہے، کراچی میں 31 اگست تک موسلادھاربارش متوقع ہے، تیزہواؤں سے کمزور چھتیں اور دیواریں گرسکتی ہیں، بل بورڈز، بجلی کے کھمبے اور سولر پینلز خطرناک ہیں۔
محکمہ موسمیات نے موسلا دھار بارشوں کے باعث ڈیرہ غازی خان کے پہاڑی ندی نالوں، کراچی، حیدر آباد، دادو، قلات، خضدار، جعفر آباد، سبی، نصیر آباد، بارکھان، لورالائی، آواران، پنجگور، واشک، مستونگ اورلسبیلہ کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
موسلا دھار بارش کے باعث مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی موجود ہے جبکہ اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقے بھی زیر آب آسکتے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو کھلے سمندر میں غیرضروری طور پر نہ جانے کا مشورہ دے دیا۔