جامعہ کراچی میں مون سون کی شجر کاری کا آغاز

جامعہ کراچی میں مون سون کی شجر کاری مہم شروع کر دی گئی ہے۔ شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے پودے لگا کر مہم کا افتتاح کیا۔ آب پاشی نظام کے تحت پودوں کی سیرابی کے لیے ڈیڑھ کلومیٹر طویل پائپ مختلف شعبوں میں بچھائے گئے ہیں، جس میں 16 چھوٹے ہائیڈرنٹ موجود ہیں۔ شجرکاری مہم میں سماجی تنظیم دعا فاونڈیشن، صنعت کاروں اور کارپوریٹ سیکٹر نے بھی تعاون کیا ہے_

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات سے محفوظ رہنے کے لیے شجرکاری ایک اہم عامل ہے۔ درخت اور پودے جہاں ہمیں آکسیجن فراہم کرتے ہیں وہیں ماحول کی آلودگی کو بھی کم کرتے ہیں، جو وقت کی اہم ضرورت ہے۔ دعا فاؤنڈیشن کے چیئرمین عامر خان اور سیکرٹری ڈاکٹر فیاض عالم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے۔ موسمیاتی تبدیلی، عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے منفی اثرات کم کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں_ انہوں نے کہا کہ دعا فاؤنڈیشن نے گزشتہ چند برسوں میں کراچی سمیت سندھ بھر میں مختلف مقامات پر شجر کاری کی ہے جس کے بہترین نتائج سامنے آ رہے ہیں_ شجرکاری مہم میں جامعہ کراچی کو پھل دار، پھول دار اور سایہ دار بڑے پودے فراہم کیے گئے ہیں_ اس موقع پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے دعا فاؤنڈیشن کے عہدے داروں، ادم جی ڈورا بلٹ کے سی ای او ندیم علی آدم جی اور دوسروں کو شیلڈ بھی پیش کی_