ایس ایچ او تھانہ سندھڑی کا کہنا تھا کہ ملزم کی لاش اس کے سسر نے وصول کی تھی، فائل فوٹو
 ایس ایچ او تھانہ سندھڑی کا کہنا تھا کہ ملزم کی لاش اس کے سسر نے وصول کی تھی، فائل فوٹو

توہین رسالتﷺ کا مرتکب ڈاکٹر پولیس مقابلے میں مارا گیا

میر پور خاص،عمرکوٹ: عمرکوٹ میں دو روز قبل توہین رسالت کے واقعے میں ملوث ڈاکٹر شاہ نواز کمہار میرپورخاص کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا، ملزم کی لاش کو نذر آتش کرنے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق میرپورخاص کے تھانہ سندھڑی کی حدود سبزل کانٹا کے قریب بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مبینہ پولیس مقابلے میں ایک شخص مارا گیا جبکہ اس کا ساتھی فرار ہوگیا۔ ہلاک ملزم کی لاش سول اسپتال منتقل کی گئی جہاں اس کی شناخت عمرکوٹ کے رہائشی ڈاکٹر شاہ نواز کمہار کے طور پر کی گئی، پولیس کے مطابق ملزم کے خلاف دو روز قبل ہی عمرکوٹ میں گستاخی رسول کے الزام میں مقدمہ درج ہوا تھا جس کی تلاش میں چھاپے بھی مارے جا رہے تھے۔

پولیس مقابلے میں گستاخ رسول کے جہنم واصل ہونے کی اطلاع پر عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور مختلف مذہبی رہنماﺅں کی طرف سے میرپورخاص اور سندھڑی پولیس کو مبارکباد بھی پیش کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق ملزم کی لاش ورثا نے وصول کرنے سے انکار کردیا تاہم بعدازاں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ملزم کی لاش کو جھاڑیاں اور درخت کی ٹہنیاں رکھ کر نذر آتش کیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے ایس ایچ او تھانہ سندھڑی نیاز کھوسو کے مطابق ملزم کی لاش قانونی کارروائی کے بعد اس کے سسر کے حوالے کردی گئی تھی اور عمرکوٹ میں لاش جلانے کے واقعے کی اطلاع انہیں بھی موصول ہوئی ہے۔

ادھر عمرکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق عمرکوٹ ضلع سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شاہنواز کی آئی ڈی سے 12ربیع الاول کے روز گستاخانہ مواد شئیر ہونے اور ملزم کی عدم گرفتاری پر عمرکوٹ میں علما کرام اور شہریوں کی جانب سے احتجاج اور مکمل شٹر ڈاﺅن کیا گیا تھا جس کے بعد تعلقہ تھانے پر ملزم کے خلاف واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت پر مذہبی اور شہری حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور خوشی میں مٹھائی تقسیم کی گئی جبکہ پھولوں کے ہار اور پتیاں نچھاورکر کے سندھ پولیس کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔