راولپنڈی: پانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ لاہور میں جلسے کی اجازت نہ دی گئی تو جلسے کو احتجاج میں بدل دیں گے۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ لاہور میں جلسے کی اجازت نہ دی گئی تو جلسے کو احتجاج میں بدل دیں گے، ہمیں لاہور میں ڈیڑھ سال سے جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا جمہوریت تباہ کرنے کا مطلب آزادی ختم کرنا ہوتا ہے، جلسہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے، سپریم کورٹ، جمہوریت اور آزادی کو بچانے کے لیے مینار پاکستان پر جلسہ ہوگا مگر الیکشن سے پہلے بھی جلسہ نہیں کرنے دیا گیا اوراب بھی روکا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اسلام آباد کا جلسہ کرنے کی گارنٹی دی تھی ہمیں پاکستان کا حوالہ دیا گیا جس پر ہم نے جلسہ ملتوی کیا مگر گارنٹی کے باوجود اسلام آباد کے جلسے میں کنٹینرز لگائے گئے اور رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، ہمیں جلسہ ختم کرنے کا وقت دے دیا گیا بتائیں دنیا میں کیا کبھی کسی نے جلسہ ختم کرنے کا وقت دیا ہے؟ اسلام آباد کے جلسے سے متعلق ہمارے ساتھ دھوکا کیا گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ اور چیف الیکشن کمشنر مل کر دھاندلی کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن بال کراتا ہے اور قاضی فائز کیچ پکڑتا ہے، ان کی جو بھی درخواستیں وہ سنی جارہی ہیں اور ہماری مسترد ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ایڈمنسٹریٹو عمل ہوتا ہے کمشنر پنڈی نے جو کہا وہ درست ثابت ہوا کمشنر کے بیان پر تفتیش تو ہونی چاہیے تھی یہ بھی ہوسکتا ہے وہ غلط ہو یہ نہیں ہونا چاہیے کہ کمشنر کے بیان کی تحقیقات کے بجائے اسے غائب کردیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ قاضی فائزعیسیٰ آئینی ترامیم کا براہ راست بینفشری ہے وہ توسیع چاہتا ہے قاضی فائز عیسی الیکشن کا ہر کیس اپنے پاس لے لیتا ہے، قاضی کی بیوی نے میرے خلاف بیان دیا اسے تو ہمارے کیسز سے خود کو الگ کر لینا چاہیے تھا، آج لکیر کے ایک طرف جمہوریت، ووٹ کو عزت دینے والے اور دوسری طرف بوٹ کو عزت دینے والے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 8 فروری کے الیکشن میں ان کی ضمانتیں ضبط ہوئی تھیں، فراڈ کو کور کرنے کے لیے چار ایمپائرزکو ساتھ ملا کر یہ سب کیا جارہا ہے، جلسے سے روکا گیا تو مینار پاکستان پر پوری قوم احتجاج کرے گی۔