وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ملک بھر میں جمعے کے دن احتجاج اور اتوار(29 ستمبر ) کو میانوالی میں جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مخالفین کو بتائیں گے کہ جلسہ ہوتا کیا ہے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپورنے خطاب میں عمران خان کا خصوصی پیغام اور اپنا اگلا لائحہ عمل دیتے ہوئے کہا کہ لاہور جلسے میں بھر پور شرکت کرکے اسے کامیاب بنانے پر عمران خان کی طرف سے زندہ دلان لاہور اور پورے پنجاب کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میں خیبرپختونخوا کی عوام کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمیشہ کی طرح یہ ثابت کردیا کہ ہم غیرت مند لوگ ہیں اور جو کہتے ہیں وہ کر دکھاتے ہیں،لاہور کے جلسے نے ثابت کردیا کہ قوم اس وقت عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے،کل لاہور جلسے کے اندر پنجاب کی فارم 47 کی حکومت نے جو حرکت کی اس کی بھر پور مذمت کرتا ہوں،اس ملک میں کوئی معیار نہیں نہ قانون سب کے لئے برابر ہے اس لئے ہماری یہ تحریک اور مطالبہ ہے کہ 2 نہیں ایک پاکستان ہونا چاہیے، ایک ریاست 2 دستور ہمیں منظور نہیں کیونکہ اس ملک میں غریب کے لئے قانون ہے اور امیر کے لئے دوسرا،ہم اپنے مقصد کے حصول تک اپنی یہ تحریک جاری رکھیں گے۔
اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آنے والے جمعے کے دن ہم ملک کے تمام شہروں اور دیہاتوں میں نکلیں گے اور پر امن انداز میں آئین کی بالادستی، عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کریں گے،ہماری یہ تحریک دن بدن تیز ہوتی جائے گی،اب وقت آگیا ہے کہ ہم نے اپنی آنے والی نسلوں کو آزاد کرانا ہے یا انہیں ان لوگوں کا غلام بنانا ہے جنہوں نے اس ملک کو لوٹا،ان کا کہنا تھا کہ آنے والے اتوار (29ستمبر )کو میانوالی میں عظیم الشان جلسہ ہوگا ،ہم ان کو بتائیں گے کہ جلسہ ہوتا کیا ہے،میانوالی والے تیار ہو جائیں ہر حال میں جلسہ کروں گا ،انہوں نے کہا کہ اس کے بعد پنڈی اور دیگر شہروں میں بھی جلسہ کریں گے،عوام نے اس تحریک کا حصہ بننا ہے اور اس کو مزید آگے بڑھانا ہے،ان کا کہنا تھا کہ بار بار معافی کی باتیں ہورہی ہیں، میں کس چیز کی معافی مانگوں اور کس سے معافی مانگوں،پہلے میرے لیڈر کو غیر قانونی قید کرنے پر مجھ سے معافی مانگی جائے،پر امن احتجاج پر میرے لوگوں پر تشدد کیا گیا بعض کو شہید کیا گیا، اس کی معافی کون مانگے گا،ہم پہلے اپنی ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی معافی منگوائیں گے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ شہباز شریف کے بھتیجی نے اپنے چچا کو پالش لگانے میں پیچھے چھوڑ دیا ہے،پوری قوم عمران خان کی تحریک کا حصہ ہے ،عمران خان کو غیرقانونی طور پر جیل میں ڈالا گیا ہے،نہ ہم غلام پیدا ہوئے تھے اور نہ ہم غلامی کو مانتے ہیں،میڈیا پر جھوٹے بیانئے دے کر قوم کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا، پنجاب حکومت کا یہ بیانیہ بے بنیاد ہے کہ جلسے کے لئے راستے کھلے چھوڑے گئے تھے،جلسہ گاہ کے 2 کلومیٹر کے احاطے بھاڑ لگائی گئی تھی تاکہ لوگ جلسہ گاہ تک پہنچ نہ سکیں،جلسے میں جس طرح کی رکاوٹیں ڈالی گئیں وہ سوشل میڈیا پر موجود ہیں،یہ کم ظرف لوگوں کا شیوہ ہے اور ہم کم ظرفوں سے ظرف کی امید بھی نہیں رکھتے، ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ اتنے ہی جمہوری لوگ ہوتے تو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت دے دیتے یا اجازت دے دیں تاکہ ہم آپ کو بتادیں کہ جلسہ کیا ہوتا ہے اور کسے کہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی سیاسی پیدائش اور پرورش آمریت کے گملے میں ہوئی ہے،آپ نے اس ملک دولت لوٹ کر بیرون ملک جو جائیدادیں بنائیں وہ پوری قوم کو معلوم ہے،میں آپ کو مبارکباد دیتا ہوں کہ آپ کی بیٹی آپ سے بھی2 قدم آگے ہے،آمریت کے گملے میں پرورش کے لحاظ سے اس نے آپ کے ریکارڈ بھی توڑ دئے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں بلاول اور زرداری کو بھی غیرت دلاتا ہوں،آپ اقتدار اور پیسے کے لئے ہر حد تک جاسکتے ہو اور جاچکے ہو،آج آپ سب مل کر جمہوریت پر جو ڈاکہ ڈال رہے ہیں وہ پوری قوم دیکھ رہی ہے،جو جو پارٹیاں غیر آئینی اقدامات میں حصہ بن رہے ہیں وہ سن لے کہ یہ قوم ان کو بتائے گیجس طرح 8 فروری کو بتایا تھا کہ عوام جمہوریت کے ساتھ ہے اور عمران خان کے ساتھ ہے،ان کا کہنا تھاکہ عمران خان نے ہمیں لاالہ اللہ کا مطلب سمجھایا اور اس قوم کو ازاد کرایا، آج قوم کا ہر بچہ، بوڑھا، مرد، عورت سب ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں کے خلاف عمران خان کی تحریک کا حصہ ہے،عمران خان نے قانونی طریقے سے توشہ خانہ سے چیزیں لی تو آج جیل میں ہے اور جنہوں نے غیر قانونی طور پر لے لی ہیں وہ آج اقتدار میں ہیں،یہ قوم غلام نہیں ہم اپنے حق کے لئے لڑیں گے اور مریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں عدلیہ آزاد نہیں، ججوں نے خطوط لکھے کہ ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے،ہم عدلیہ کے ساتھ ہیں، عدلیہ نشاندہی کرے کہ کون دباؤ ڈال رہا ہے، ہم عدلیہ کا ساتھ دیں گے،ہم اپنے آزادی کی بات کرتے ہیں کیونکہ نہ ہم غلام پیدا ہوئے اور نہ غلامی برداشت کریں گے،ان کا کہنا تھا کہ واضح پیغام ہے کہ ہم نہ اس فارم 47 کی حکومت کو مانتے ہیں اور نہ ان کے کسی غیر آئینی اقدام کو مانیں گے،نہ ہم ان کے غیر آئینی ترمیم کے ذریعے بننے والی کسی عدالت کو مانتے ہیں،ہم ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے کھڑے ہیں،عمران خان کی رہائی تبھی ہوگی جب یہ عدلیہ آزاد ہوگی،ہم پاکستان میں آئین کی بالادستی کے لیے کھڑے ہیں کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے،یہ قرآن کا حکم ہے کہ جابر حکمران کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہے۔