وکیل صاحب یہاں بندے غائب ہو جاتے ہیں، وکیل غائب ہو جاتے ہیں آپ ضمنی بیان کی بات کر رہے ہیں، فائل فوٹو
وکیل صاحب یہاں بندے غائب ہو جاتے ہیں، وکیل غائب ہو جاتے ہیں آپ ضمنی بیان کی بات کر رہے ہیں، فائل فوٹو

آڈیو لیکس کیس کی سماعت کیلیے سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل

اسلام آباد: آڈیو لیکس کیس کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق آڈیو لیکس کیس کی سماعت کے بینچ کی سربراہی جسٹس منصور علی شاہ کریں گے۔لارجر بینچ  کے دیگر ججز میں جسٹس یحییٰ آفریدی ، جسٹس امین الدین خان ، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق آڈیو لیکس کیس آئندہ ہفتے سماعت کیلیے مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔

63 اے نظر ثانی کیس کی سماعت کیلئے پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل

سپریم کورٹ کی جانب سے 63 اے نظر ثانی کیس کی سماعت کیلئے پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا۔

پانچ رکنی لارجر بینچ 30 ستمبر کو 63 اے نظر ثانی کیس کی سماعت کرے گا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس پانچ رکنی بینچ کی سربراہی کریں گے۔

بینچ میں جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس مظہر عالم شامل ہیں۔

21 مارچ 2022 کو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کے بعد حکومتی اراکین کی جانب سے وفاداری بدلنے پر ممکنہ نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں آئین کی دفعہ 63 اے کی تشریح کے لیے ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے مئی 2022 میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس کا فیصلہ سنایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ منحرف رکن اسمبلی کا پارٹی پالیسی کے برخلاف دیا گیا ووٹ شمار نہیں ہوگا جبکہ تاحیات نااہلی یا نااہلی کے معیاد کا تعین پارلیمان کرے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت کی اور فیصلہ 2 کے مقابلے میں 3 کی برتری سے سنایا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر نے کہا کہ منحرف رکن کا دیا گیا ووٹ شمار نہیں کیا جائے، جبکہ جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس جمال خان مندوخیل نے فیصلے سے اختلاف کیا تھا۔