راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا کے کسی چیف جسٹس نے ایسا نہیں کیا جو پاکستان کا چیف جسٹس کررہا ہے قاضی فائز عیسیٰ جیسی حرکتیں کررہا ہے مجھے وہ ذہنی طور پر تندرست نہیں لگتا۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں ںے کہا کہ یہ جو کچھ ہو رہا ہے یہ تین ایمپائرز اور تین کھلاڑی ہیں چوتھا ان کے ساتھ پی ڈی ایم ملی ہوئی ہے ان سب کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے، قاضی فائز عیسیٰ نے پہلے سے ہی توسیع کا منصوبہ بنا رکھا تھا ہمارا انتخابی نشان لینے کا چیف جسٹس کا فیصلہ جانب دارانہ تھا۔
انہوں ںے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلے میں یہ واضح کر دیا ہے چیف جسٹس نے پہلے فراڈ الیکشن کو تحفظ دیا اب یہ پی ٹی آئی کی نشستیں چھیننا شروع ہوگیا ہے، قاضی فائز عیسیٰ توسیع کے مفاد میں پی ٹی آئی کو کرش کر رہا ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی فیملی جماعتیں ہیں ان کے پارٹی الیکشن کو کوئی نہیں پوچھتا ہمارے تین پارٹی انتخابات کالعدم کر دیے گئے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو پتا ہے کہ جس دن الیکشن فراڈ کھلا اس پر آرٹیکل چھ لگے گا چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں دونوں کا مفاد توسیع میں ہے، اگر چیف جسٹس بے قصور تھا تو پنڈی کے کمشنر کے بیان کے بعد اسے کیوں نہیں بلایا؟ چیف جسٹس راولپنڈی کے کمشنر کے اغوا پر بات نہیں کرتا کیونکہ اس کا نام بھی بیچ میں ہے بتایا جائے کس ملک میں کمشنر کو اغوا کیا جاتا ہے؟
چیف جسٹس نے ٹریبونلز کی بجائے الیکشن کمیشن کے امپائرز کا فیصلہ کروا دیا تاکہ دو تہائی اکثریت حکومت کو دی جا سکے، چیف جسٹس اب 63 اے کے پیچھے پڑ گیا ہے تاکہ فلور کراسنگ کو جائز قرار دیا جاسکے اور انہیں توسیع مل سکے، دنیا کے کسی چیف جسٹس نے ایسا نہیں کیا جو پاکستان کا چیف جسٹس کررہا ہے چیف جسٹس جیسی حرکتیں کررہا ہے مجھے وہ ذہنی طور پر تندرست نہیں لگتا۔