وزیر اعظم نے قرآن کی آیات کی تلاوت سے اپنے خطاب کا آغاز کیا، فائل فوٹو
وزیر اعظم نے قرآن کی آیات کی تلاوت سے اپنے خطاب کا آغاز کیا، فائل فوٹو

اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے، شہباز شریف

نیویارک: وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے کہاہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے،غزہ میں جاری مظالم کی صرف مذمت کافی نہیں بلکہ اس بربریت کو فوری طور پر رکنا چاہیے۔

وزیر اعظم نے قرآن کی آیات کی تلاوت سے اپنے خطاب کا آغاز کیا، جنرل اسمبلی میں عام بحث کا آج چوتھا روز ہے۔

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل لبنان میں بھی نہتے شہریوں پر بمباری کر رہا ہے،فلسطینیوں پر مظالم کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم و بربریت کی مذمت کرتے ہیں، غزہ کے المناک سانحے نے انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا ہے مگر المیہ ہے کہ عالمی طاقتیں اس پر خاموش یا پھر صرف مذمت کی حد تک محدود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کے دل فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور ہم فلسطین کی سفارتی و امدادی مدد کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ فلسطین کو اقوام متحدہ کا مستقل رکن تسلیم کیا جائے، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد میں ناکامی نے مشرق وسطیٰ کو مزید خطرات سے دوچار کر دیا اور اسرائیل کو اپنی جارحیت بڑھانے کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے۔

وزیر اعظم  شہباز شریف نے کہاکہ اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی، یوکرین جنگ، بھوک اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز ہیں، غزا کے عوام کے حوالے سے پاکستان کی قوم کو تکلیف ہے

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے سوال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کیا ہم بحثیت انسانیب بچوں کو ملبے میں دفن ہوتا دیکھ کر خاموش رہ سکتے ہیں، یہ ایک سسٹم کے تحت معصوم افراد کا قتل ہے،ہمیں اسی وقت فیصلہ کرنا ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ معصوم فلسطینیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، الشریف القدس آزاد فلسطین کا دارلحکومت ہوگا۔ فلسطین کو فوری طور پر اقوام متحدہ کا مستقل رکن بنائیں۔

وزیراعظم نے کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں اور کشمیر پر بھی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہئے، 9 لاکھ بھارتی فوجی جموں کشمیر کے عوام پر دہشت طاری کئے ہوئے ہیں، 9 لاکھ بھارتی فوجی جموں کشمیر کے عوام پر دہشت طاری کئے ہوئے ہیں۔بھارتی کشمیریوں کی زمین پر قبضہ کررہا ہے، کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا بھارت کےناپاک عزائم ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ غیرمقامی افراد کوکشمیرمیں آبادکیاجارہاہے، بھارت کو 5 اگست 2019 کو کئے اقدامات واپس لینا ہوں گے۔ بھارت کےجارحانہ عزائم سےخطےکےامن کوخطرات ہیں، بدقسمتی سےبھارت نےپاکستان مثبت تجاویزکاجواب نہیں دیا،وزیراعظم

وزیر اعظم نے خطاب میں کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بڑی قیمت چکائی ہے، 80 ہزار افراد اس جنگ میں شہید ہوئے ، 150 ارب ڈالرز کا معاشی نقصان ہوا، ہم نے اپنے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سبق سیکھا ہے، ہم نے معاشی ترقی کی بحالی شروع کردی ہے، میری قوم کی ترقی اور استحکام میرا فوکس ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی مذموم کوششیں ہو رہی ہیں، غیر مقامی افراد کو کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے۔ بھارتی جبر کے باوجود کشمیر کے عوام برہان وانی کے نظریئے کو آگے بڑھا رہے ہیں، بھارت کے جارحانہ عزائم سے خطے کے امن کو خطرات ہیں، بدقسمتی سے پاکستان کی مثبت تجاویز کا بھارت نے جواب نہیں دیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں ایک بار پھر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اگر بھارت نے کسی بھی قسم کی مہم جوئی کی تو پاکستان اس کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دے گا۔

وزیر اعظم نے خطاب میں کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بڑی قیمت چکائی ہے، 80 ہزار افراد اس جنگ میں شہید ہوئے ، 150 ارب ڈالرز کا معاشی نقصان ہوا، ہم نے اپنے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سبق سیکھا ہے، ہم نے معاشی ترقی کی بحالی شروع کردی ہے، میری قوم کی ترقی اور استحکام میرا فوکس ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں ٹی ٹی پی کی صورت میں دہشتگردی کی ایک نئی لہر کا سامنا ہے، لیکن ہم اس تھریٹ کو بھی ختم کردیں گے، عزم استحکام کے ذریعے امن و استحکام لائیں گے، ہمیں افغان بہن بھائیوں کی تکلیف کا بھی احساس ہے، افغان حکومت بھی ہیومن رائٹس کا خیال رکھے،عبوری افغان حکومت افغانستان سے دہشتگرد گروپوں کو پڑوسی ممالک میں کارروائیوں سے روکے

وزیراعظم نے کہا کہ فتنہ الخوارج، مجید بریگیڈ، بی ایل اے اور دیگر دہشتگرد افغان سرززمین پر پنپ رہے ہیں، مسلمانوں کیلئے ہندو سپرمیسی ایجنڈا سب سے بڑا خطرہ ہے۔