فائل فوٹو
فائل فوٹو

اگلی بار کہیں زیادہ شدت سے ضرب لگائیں گے، خامنہ ای

تل ابیب: ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے عبرانی زبان میں کی گئی اپنی ٹوئٹ میں اسرائیل کو پہلے زیادہ شدید اور طاقتور حملوں سے خبردار کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد اپنی پہلی ٹوئٹ نصر من اللہ و فتح قریب کے بعد اپنی دوسری ٹوئٹ میں اسرائیل کو ایک اور وارننگ دیدی۔

آیت اللّٰہ خامنہ ای نے ٹوئٹ میں لکھا کہ اللّٰہ کی مدد سے آئندہ حملے میں جو ضرب صیہونی ریاست کو لگے گی وہ پہلے حملے سے کہیں زیادہ شدت کے ساتھ اور تکلیف دہ ہوگی۔

آیت اللہ خامنہ ای نے یہ ٹوئٹ عبرانی زبان میں کی جو اسرائیلیوں کی زبان ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ انھوں نے براہ راست اسرائیلی حکومت کو تنبیہ کی ہے۔

اس سے قبل اپنی پہلی ٹوئٹ میں سپریم لیڈر نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے بنی میزائلوں کی تصویر پوسٹ کی تھی جن پر ’نصر من اللہ و فتح قريب‘ لکھا ہوا تھا۔

قبل ازیں آیت اللہ علی خامنہ ای نے سخت الفاظ میں امریکا اور یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ خطے میں امن کے لیے امریکا اور یورپی ممالک دفع ہوجائیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق تہران میں اعلیٰ سطح کے وفد سے ملاقات کے دوران انہوں نے علاقائی کشیدگی اور جنگوں کا الزام ’امریکا اور بعض یورپی ممالک‘ پر عائد کیا جو ’جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ خطے میں امن و سکون لاتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ انہیں خطے سے ”دفع“ کردینا چاہیے تاکہ خطے کے ممالک امن سے رہ سکیں۔ آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ وہ حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کی موت پر ”سوگوار“ ہیں لیکن انہوں نے اشرافیہ کے ساتھ اپنی ملاقات ملتوی نہیں کی کیونکہ ایران کا سوگ ایک ”دوبارہ زندہ کرنے اور چلانے والی“ قوت ہے۔

ایک سینیئر ایرانی اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ منگل کو اسرائیل پر میزائل داغنے کا حکم ملک کے سپریم لیڈر نے دیا تھا۔

یاد رہے کہ ایران نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے جواب میں اسرائیل پر 400 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے جن میں سے اکثر ایف-35 جہازوں کے اڈے نیو اٹم ایئر بیس پر گرے تھے۔